Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی صدر کا یورپ دورہ، ’روس کو معنی خیز نتائج کا سامنا کرنا ہوگا‘

دورے پر امریکی صدر کی اہلیہ بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
امریکی صدر جوبائیڈن نے اقتدار سنبھالنے کے بعد بدھ کو اپنے پہلے غیرملکی سفر کا آغاز کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دورے کے آغاز پر امریکی صدر جوبائیڈن نے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ اپنے غیرمتزلزل عزم کا اظہار کیا تاہم روس کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ نقصان دہ سرگرمیوں میں مصروف رہا تو اسے مضبوط اور معنی خیز‘ نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔
جوبائیڈن نے برطانوی ایئربیس پر تقریباً ایک ہزار فوجیوں اور ان کے اہل خانہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اگلے ہفتے نیٹو، جی سیون اور یورپین رہنماؤں کے ساتھ الگ الگ اجلاسوں کے بعد روسی صدر کے ساتھ ملاقات کریں گے تو وہ ان ایک واضح پیغام دیں گے۔
ڈیموکریٹک کے صدر جو بائیڈن نے اپنے آٹھ روزہ دورے کے آغاز پر کہا کہ ’ہم روس کے ساتھ تنازعات کے خواہاں نہیں۔ ہم مستحکم تعلقات چاہتے ہیں، لیکن میں واضح کر چکا ہوں کہ اگر روسی حکومت نقصان دہ سرگرمیوں میں ملوث رہی تو امریکہ مضبوط اور معنی خیز انداز سے جواب دے گا۔‘
یورپ روانگی سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر ولادیمیر پوتن اور چین پر واضح کرتا ہوں کہ یورپ اور امریکہ مضبوط ہیں۔‘
جینوا میں 16 جون کو امریکی صدر کا اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات اس دورے کا اہم حصہ ہے۔
اس ملاقات میں روس سے تاوان کے بدلے سائبر حملوں، یوکرین کے خلاف ماسکو کی جارحیت اور دیگر معاملات پر امریکی خدشات سے متعلق بات چیت کا امکان ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن برسلز میں نیٹو اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
توقع ہے کہ ایجنڈے پر روس اور چین غالب ہوں گے اور مشترکہ دفاع سے متعلق مزید فنڈ دینے سے متعلق معاملہ بھی ایجنڈے کا حصہ ہوگا۔

جینوا میں امریکی اور روسی صدور کی ملاقات ہوگی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی صدر جوبائیڈن کے دورے کا اختتام جینیوا میں ہوگا، اس موقع پر روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ان کی ملاقات سفر کی مشکل ملاقات ثابت ہو سکتی ہے۔ روسی صدر نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ دوستانہ تعلقات رہیں۔
اس ملاقات سے کسی بڑی پیشرفت کی توقع نہیں کی جا رہی۔
صحافیوں کی جانب سے امریکی صدر سے سوال ہوا کہ روسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں سائبر سکیورٹی سے متعلق کسی معاہدے پر بات چیت ہوگی تو امریکی صدر نے کوئی واضح جواب نہیں دیا۔
جوبائیڈن نے کہا کہ ’کون جانتا ہے؟ یہ ہماری بات چیت ایک موضوع بننے والا ہے۔‘

شیئر: