Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرکٹ میں کیا جونیئر کھلاڑی سینیئر کو باؤنسر نہیں مار سکتا؟

سرفراز احمد اور شاہین آفریدی کی تلخ کلانی نے سوشل میڈیا پر سینیئر اور جونیئر کھلاڑیوں کے درمیان ’عزت‘ کا موضوع چھیڑ دیا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور لاہور قلندرز کے درمیان کھیلے جانے والے 23 ویں میچ کے دوران سابق کپتان سرفراز احمد اور شاہین شاہ آفریدی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔
منگل کو کھیلے گئے اس میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے لاہور قلندرز کو 18 رنز سے شکست دی تھی تاہم میچ میں پیش آنے والا یہ واقعہ زیادہ موضوع بحث رہا۔ 
اس تلخ کلانی نے سوشل میڈیا پر سینیئر اور جونیئر کھلاڑیوں کے درمیان ’عزت‘ کا موضوع چھیڑ دیا ہے۔ اس پر صارفین کی جانب سے ٹویٹس کا سلسلہ جاری ہے جبکہ#HarhalMainrespect  جیسے ہیش ٹیگز کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔
میچ کے 18ویں اوور میں شاہین آفریدی نے تیز باؤنسر کروایا جو سابق کپتان سرفراز احمد کے ہیلمٹ پر لگا، اس بال کو امپائر کی جانب سے نو بال قرار دے دیا گیا۔ دونوں کھلاڑیوں میں تلخ کلامی کے دوران گراؤنڈ میں موجود باقی کھلاڑیوں نے معاملہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث میں حصہ لیتے ہوئے صحافت کے شعبے سے وابستہ اویس توحید نے لکھا کہ ’کرکٹ میں باؤنسر فاسٹ بولر کا ہتھیار ہوتا ہے، درست۔ لیکن نو بال کرکے باؤنسر یا (ٹپا) کرنا کرکٹ میں عموماً صحیح نہیں سمجھا جاتا۔ شاید یہ واقعہ اسی وجہ سے سرفراز اور شاہین آفریدی کے درمیان جملے بازی کا سبب بنا۔۔‘
ٹوئٹر ہینڈل ڈاک بیل نے پاکستانی سپورٹس صحافت پر تنقیدی کرتے ہوئے لکھا کہ ’آج کل کے دور میں بھی پاکستان کی سپورٹس صحافت کے مطابق بولر کا باؤنسر کروانا یا سابق کپتان کے ہیلمٹ پر بال مار لگ جانا حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔‘

جہاں صارفین کھلاڑیوں کو آپس میں برداشت سے کام لینے کی نصحیت کرتے نظر آئے وہیں اکثر نے میدان میں اتر کو سرفراز احمد کی حمایت بھی کی۔
ٹوئٹر صارف سلیم خان نے لکھا کہ ’وقت وقت کی بات ہوتی ہے، سرفراز اب کپتان نہیں رہے تو شاہین جیسے نوعمر کھلاڑی بھی لڑنے کو تیار ہیں۔ میچ میں جوش ہونا چاہیے مگر اتنا بھی نہیں کہ ایک دوسرے سے لڑنے لگ جائیں۔‘
’شاہین کو بھی سینیئرز کا احترام کرنا چاہیے تھا، شاید یو اے ای کی گرمی سے کھلاڑیوں کے دماغ بھی گرم ہو رہے ہیں۔‘

سرفراز احمد کی حمایت میں بولنے والے صارفین نے مجموعی طور پر موقف اختیار کیا کہ ’کھیل میں بھی شاہین شاہ آفریدی کو ان کی عزت کرنی چاہیے کیونکہ وہ تجربہ کار اور سینیئر کھلاڑی اور ایک ٹیم کے کپتان ہیں۔‘
اس کے جواب میں کرکٹ شائقین کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک کھیل ہے اور اس وقت سرفراز سینیئر بعد میں اور مخالف ٹیم کے کھلاڑی پہلے ہیں۔‘

ٹوئٹر صارف زیویئر چوہدری نے لکھا کہ ’جناب کرکٹ بڑے چھوٹے کا کھیل نہیں، اس لیے کوئی بھی کسی قسم کی بھی بال کروا سکتا ہے اور بلے باز کسی بھی طرح کا شاٹ مار سکتا ہے۔‘

شیئر: