پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ڈپٹی سپیکر کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر کل جمعے کو ووٹنگ ہوگی، جبکہ اپوزیشن کی جماعتیں سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لیے بھی پر تول رہی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے باوجود ایوان زیریں میں حکمران اتحاد کو 18 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔
سپیکر یا ڈپٹی سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب بنانے یا کسی بھی اِن ہاؤس تبدیلی کے لیے اپوزیشن کو ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ق یا بلوچستان عوامی پارٹی میں سے کسی دو کو حکمران اتحاد سے توڑنا ہوگا۔
مزید پڑھیں
-
ایوان میں ہنگامہ آرائی، سپیکر قانونی کارروائی کر سکتا ہے؟Node ID: 574496
-
ارکان اسمبلی کے ایوان میں داخلے پر پابندی، کب اور کون نشانہ بنا؟Node ID: 574731