Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی نئی دوا سوترویماب کی پہلی کھیپ ابوظبی پہنچ گئی

سوتروویمبا کا انجیکشن وائرس کو انسانی خلیات میں داخل نہیں ہونے دیتا۔ فوٹو وام
امریکی اور برطانوی کمپنیوں کے اشتراک سے تیار ہونے والی کورونا وائرس کی نئی دوا ’سوترویماب وی آئی آر 783‘ کی پہلی شپمنٹ ابوظبی پہنچ گئی ہے۔ ابوظبی کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے والی نئی دوا حاصل کرنے والا پہلا شہر ہے۔
عرب نیوز نے امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی وام کے حوالے سے کہا ہے کہ وزارت صحت نے ایمرجنسی کی صورتحال میں دوا استعمال کرنے کی اجازت مئی میں دی تھی۔
وزارت کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے والی دوا سے کورونا بیماری کی شدت سے بچا جا سکا ہے اور جن کورونا مریضوں کا ابتدائی مراحل میں علاج ہوا ان میں سے 85 فیصد کی موت واقع نہیں ہوئی۔
کورونا وائرس کی دوا برطانوی دواساز کمپنی گلیکسو سمتھ کلائن اور امریکی بائیو ٹیک کمپنی وی آئی آر بائیو ٹیکنالوجی کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے۔
کورونا وائرس کی ہلکی اور معتدل علامات کے علاج کے لیے اس مونوکلونل اینٹی باڈی کی ایک ہی خوراک لی جاتی ہے۔ 
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی (ایف ڈی اے) نے مئی میں اس دوا کے ایمرجنسی استعمال کی اجازت دی تھی۔
ایف ڈی اے نے کہا تھا کہ اس کے انجیکشن میں لیب میں تیار کردہ پروٹین کا استعمال کیا جاتا ہے جو انسان کے مدافعتی نظام کی طرح کورونا وائرس جیسے نقصان دہ اینٹی جنز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ کویت اور بحرین نے کورونا وائرس کے علاج کے طور پر سوترویماب دوا کے استعمال کی منظوری رواں ماہ کے شروع میں دی تھی۔
گزشتہ چند ہفتوں میں متحدہ عرب امارات میں روزانہ کی بنیاد پر سامنے آنے والے کیسز کی تعداد میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا ہے۔
اماراتی نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بدھ کے روز دو ہزار 11 نئے کورونا کے کیسز سامنے آئے تھے جبکہ چار افراد کی موات واقع ہوئی ہے۔

شیئر: