Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گندم کے تنکوں سے تیار کردہ پورٹریٹ ’دعا ہے سعودی ولی عہد میرا تحفہ قبول کریں‘

سید عابد کی خواہش ہے کہ سعودی ولی عہد ان کا تیار کردہ پورٹریٹ قبول کریں۔ فوٹو عرب نیوز
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ایک ہنرمند نے چین کی معدوم ہوتی ہوئی قدیم فنی مہارت کو استعمال کرتے ہوئےسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی تصویر تیار کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور کے رہائشی سید عابد شاہ ویسے تو خطاطی اور مغل دور کی تصاویر بنانے میں مہارت رکھتے ہیں، لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے وہ صدیوں پرانے چینی لوک آرٹ کے ذریعے انسانی چہرے بنانے کی مہارت بھی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
گندم کے تنکوں کا استعمال کرتے ہوئے ’سٹرا پینٹنگ‘ کے نام سے جانا جانے والا یہ فن دو ہزار صدی پرانا ہے جو چین کے ہان شاہی خاندان کے دور میں شروع ہوا۔
گندم کی ڈنڈیوں کو کاٹ کر انہیں رنگ میں ڈائی کیا جاتا ہے جس کے بعد ان کی بُنائی کرکے مختلف چیزوں کی شکلیں تیار کی جاتی ہیں۔ اس محنت طلب فن کے اب بہت ہی کم ماہر رہ گئے ہیں۔
 سید عابد شاہ نے پہلی مرتبہ یہ فن 12 سال کی عمر میں کراچی میں ایک آرٹسٹ سے سیکھا تھا۔ اس آرٹسٹ کی شاگردی میں دو سال رہنے کے بعد سید عابد شاہ نے اس آرٹ میں نئی نئی اختراع متعارف کروائیں۔ لیکن ان کی زیادہ توجہ طرز تعمیر، اسلامی تزین و آرائش اور مغل دور کی کہانیوں پر مبذول رہی۔
سید عابد نے انسانوں کی تصاویر بنانے کے لیے کبھی بھی اس فن کا استعمال نہیں کیا تھا۔ سید عابد کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تفصیلی پورٹریٹ بنانے کے لیے انہوں نے یہی قدیمی فن استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گندم کے تنکوں کو رنگوں میں ڈائی کر کے کینوس پر استعمال کیا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ وہ بہت عرصے سے سعودی شاہی خاندان کی تصاویر بنانا چاہ رہے تھے لیکن حال ہی میں انہوں نے شہزادہ محمد بن سلمان کی تصویر بنانے کا فیصلہ کیا جنہوں نے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی۔
سید عابد کا کہنا ہے کہ ایک 30/24 انچ کے انسانی چہرے کے پورٹریٹ کو تین ہزار تیلیوں سے کم از کم دو ہفتے ہیں تیار کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تیلیوں کو بالکل سیدھا کر کے انتہائی چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹا جاتا ہے جس کے بعد ایک ایک ٹکڑا کینوس پر لگایا جاتا ہے۔
’میری دعا ہے کہ شہزادہ (محمد بن سلمان) میرا تحفہ قبول کر لیں۔‘
سید عابد کا سب سے مہنگا آرٹ 50 ہزار روپے میں فروخت ہوا تھا۔ انہوں نے وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کے خاندان کا شجرہ نسب تیار کیا تھا جو وزیر کی والد کی خواہش پر بنایا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اتنی بڑی قیمت کے آرڈ کم ہی ملتے ہیں۔ اکثر وہ 8/12 انچ کی پینٹنگز پشار کے صدر بازار کے فٹ پاتھ پر بیچتے ہیں۔
’کسی خوش قسمت دن میں چار یا پانچ پینٹنگز بیچنے میں کامیاب ہو جاتا ہوں جس سے میں اپنا گھر چلاتا ہوں۔‘

سٹرا پینٹنگ کا یہ قدیم فن چین کے ہان شاہی خاندان کے دور میں شروع ہوا تھا۔ فوٹو عرب نیوز

سید عابد کی بنی ہوئی ایک پینٹنگ کی قیمت 450 روپے ہے جسے مکمل کرنے میں انہیں چھے گھنٹے لگتے ہیں۔ جبکہ پینٹنگ کے لیے گندم کے تنکے تیار کرنے میں کم از کم تین دن لگ جاتے ہیں۔
سید عابد کے بیٹے شاہ فہد کی خواہش ہے کہ وہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایک دن گیلری کھولیں جہاں ان کے والد کا کام نمائش کے لیے پیش کیا جائے۔
گزشتہ چار سالوں سے شاہ فہد اس فن میں مہارت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
شاہ فہد کا کہنا ہے کہ سیکھنے کا عمل انتہائی سست ہے لیکن وہ خوش قسمت ہیں کہ انہیں اپنے والد کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کا موقع ملتا ہے۔

شیئر: