Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو غلط رنگ دے رہا ہے: پاکستان

وزارت خارجہ کے مطابق ’فیصلے کے پیراگراف 18 کے مطابق انڈیا کو کمانڈر جادھو کے لیے وکیل کا انتظام کرنا چاہیے (فوٹو اے ایف پی)
پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ انڈیا مبینہ جاسوس کلبھوشن جادھو کے لیے وکیل مقرر کرنے کے معاملے کو جان بوجھ کر پیچیدہ بنا رہا ہے۔
سنیچر کو وزارت خارجہ کی طرف سے جاری  بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سے عالمی عدالت انصاف حقِ نظرثانی بل 2020 (ریویو اینڈ ری کنسڈریشن) منظور ہونے پر انڈین وزارت خارجہ کے بیان کا جائزہ لیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق ’پاکستان تمام عالمی ضوابط کی پابندی کرتا ہے اور اسی طرح عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی طرف سے انڈین جاسوس کلبھوشن جادھو کے حوالے سے کیے گئے فیصلے کا بھی پابند ہے۔‘
 ’یہ قابل افسوس ہے انڈین حکومت نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی ہے جس کے پیرا گراف 147 میں واضح لکھا ہے کہ پاکستان کلبھوشن جادھو کو اپیل کا حق دے۔‘
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ’فیصلے کے پیراگراف 18 کے مطابق انڈیا کو کمانڈر جادھو کے لیے وکیل کا انتظام کرنا چاہیے۔ تاہم یہ افسوناک ہے کہ انڈیا وکیل مقرر کرنے کے معاملے کو جان بوجھ کر پیچیدہ بنا رہا ہے۔‘
’نتیجتاً حکومت پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے کمانڈر جادھو کا کیس آگے بڑھانے کے لیے وکیل مقرر کرنے کی درخواست کی۔ عدالت نے کئی بار انڈیا کو اس معاملے میں اپنی پوزیشن واضح کرنے کی دعوت دی، لیکن انڈیا جان بوجھ کر معاملے کو سیاسی رنگ دیتا رہا۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’انڈین حکومت کا پاکستان کی طرف سے قانونی پیشکس کو رد کرنا اور ایسے بیانات سے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو کمزور کرنے کے ناپاک عزائم ظاہر ہوتے ہیں۔‘

شیئر: