Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معدومی کے خطرے سے دوچار بھونکنے والے نایاب ہرن کی کمبوڈیا میں موجودگی

ہرن کی تصویر اپریل میں کمبوڈیا کے وراچے نیشنل پارک میں لی گئی تھی (فوٹو: وزارت ماحولیات کمبوڈیا)
معدومی کے شدید خطرے سے دوچار بھونکنے والا ہرن کمبوڈیا میں پہلی مرتبہ ایک نیشنل پارک میں دیکھا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کمبوڈیا میں وزارت ماحولیات کے ترجمان نیتھ فیکٹرا نے کہا کہ اپنے بڑے سینگوں کی وجہ سے پہچانے جانے والے ہرن کی تصویر اپریل میں کمبوڈیا کے وراچے نیشنل پارک میں لی گئی۔
لیکن اس کی تصویر اب اس لیے جاری کی گئی کیونکہ کمبوڈین حکام نے پہلے جنگل میں نصب کیمرہ حاصل کیا اور پھر کئی مہینوں کی فوٹیج دیکھنے کے بعد انہیں یہ تصویر ملی۔
نیتھ فیکٹرا کا کہنا تھا کہ ’یہ کمبوڈیا اور دنیا کے لیے اچھی خبر ہے کہ ایسا نایاب اور معدومی کے شدید خطرے سے دوچار ہرن کمبوڈیا میں پایا گیا۔‘
بقول ان کے ’یہ حکومت کی طرف سے قدرتی ماحول کی حفاظت کا مثبت نتیجہ ہے۔‘
یہ ہرن اس سے قبل 1994 میں ویتنام اور لاوس میں نظر آیا تھا۔
اس ہرن کا سائنسی نام ’مونٹیاکس وکوان جینسیس‘ ہے اور اسے انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر نے معدومی کے شدید خطرے سے دوچار جانوروں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
1998 میں خانہ جنگی کے بعد سے جنگلات کی کٹائی کبوڈیا میں ماحول کے لیے خطرہ بنی ہوئی ہے۔
لیکن اس کی تصویر اب اس لیے جاری کی گئی کیونکہ کمبوڈین حکام نے پہلے جنگل میں نصب کیمرہ حاصل کیا اور پھر کئی مہینوں کی فوٹیج دیکھنے کے بعد یہ تصویر ملی۔
وراچے نیشنل پارک کو 2000 کے اوائل میں درختوں کی کٹائی کا سامنا کرنا پڑا لیکن اب صورت حال بہتر ہو رہی ہے۔
نیتھ فیکٹرا نے کہا کہ ’پارک اب جنگلی حیات کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔‘

شیئر: