Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’توقع ہے طالبان ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف کام کی اجازت نہیں دیں گے‘

شیخ رشید نے کہا کہ ایران کے ساتھ  46 فیصد سرحد پر باڑ لگائی گئی ہے (فوٹو: وزارت داخلہ)
پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ’ہم طالبان سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ٹی ٹی پی اور دوسرے گروپوں کو کسی ایسے کام کی اجازت نہیں دیں گے جس سے پاکستانیوں کے جان و مال کو نقصان پہنچے۔‘
اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں ڈکیٹی کی واردات کے دوران زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’یہ عمران خان کا بہت بڑا فیصلہ ہے کہ ہم امریکن کو افغان قوم اور عوام کے خلاف کوئی اڈے نہیں دیں گے اور افغانستان کے خلاف پاکستان کی سرزمین استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘
تاہم وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھی طالبان سے توقع رکھتا ہے کہ وہ بھی ٹی ٹی پی اور دوسرے گروپوں کو پاکستان کے خلاف کسی اقدام کی اجازت نہیں دیں گے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ 80 فیصد بارڈر پر باڑ لگا دی ہے۔ ’کوشش کر رہے ہیں کہ 100 فیصد فینسنگ ہو۔‘
ان کے مطابق ایران کے ساتھ  46 فیصد سرحد پر باڑ لگائی گئی ہے اور امید ہے کہ اس سال کے آخر تک یہ کام مکمل ہو جائے گا۔
’باڑ کے ذریعے ان لوگوں کا راستہ روکا گیا ہے جو غیر روایتی راستوں سے پاکستان میں داخل ہو رہے تھے۔‘
وزیر داخلہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ملک میں ہر جلوس اور جلسے کے شرکا  ڈی چوک کی طرف جابا چاہتے ہیں۔ ’اس لیے ہم اسلام آباد پولیس کی نفری بڑھا رہے ہیں اور ان کو بہتر سہولیات دینے جا رہے ہیں۔

’پاکستان امریکہ کو فوجی اڈے نہیں دے گا‘

خیال رہے گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے بعد پاکستان سی آئی اے کو سرحد پار انسداد دہشت گردی کے مشنز کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی ’بالکل‘ اجازت نہیں دے گا۔
ایک امریکی چینل کو انٹرویو میں جب میزبان نے وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ امریکی حکومت کو اجازت دیں گے کہ سی آئی اے یہاں پاکستان سے سرحد پار القاعدہ، داعش اور طالبان کے خلاف انسداد دہشت گردی کے مشنز  سر انجام دے سکے؟ اس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’بالکل نہیں، اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ ہم اجازت دیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی طرح کے اڈوں یا پاکستانی سرزمین سے افغانستان میں کسی بھی طرح کی کارروائی کی بالکل اجازت نہیں دیں گے۔

شیئر: