Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پکتیکا میں گل بہادر گروپ کے ٹھکانوں پر حملے میں 70 جنگجو مارے گئے: پاکستانی سکیورٹی حکام

پاکستان نے افغانستان کی سرحد کے اندر دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے سکیورٹی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعے کو رات گئے افغانستان کے صوبے پکتیکا میں گل بہادر گروپ کے شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں 70 جنگجو مارے گئے ہیں۔
سنیچر کی شام پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سیکورٹی حکام نے بتایا ہے کہ ’گل بہادر گروپ کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو مؤثر انداز سے نشانہ بنایا گیا۔‘
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مارے جانے والے شدت پسندوں میں صدیق اللہ داوڑ، غازی مداخیل، مقرب اور قسمت اللہ شامل تھے۔ ’گروپ کے سرغنہ گلاب عرف دیوانہ بھی کارروائی میں مارے گئے جو اہم کامیابی ہے۔‘
اس سے قبل وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’پاکستان نے پاک افغان سرحد کے ساتھ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے اضلاع کے سرحدی علاقوں میں خارجی گل بہادر کے تصدیق شدہ کیمپوں کو نشانہ بنایا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’48 گھنٹے طویل سیز فائر کے دوران افغانستان سے کام کرنے والے خارجیوں نے پاکستان کے اندر متعدد دہشت گرد حملے کرنے کی کوشش کی جس کا سکیورٹی فورسز نے مؤثر طریقے سے جواب دیا۔‘
وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ ’سکیورٹی فورسز کی موثر جوابی کارروائی کے دوران 70 سے زائد خارجیوں کو ہلاک کیا۔‘
عطا اللہ تارڑ نے جمعرات کو پاکستانی علاقے میں شدت پسندوں کی جانب سے کیے گئے ایک حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گل بہادر گروپ نے شمالی وزیرستان میں گاڑی پر آئی ای ڈی حملہ کیا جس میں شہریوں اور پاک فوج کے ایک جوان نے شہادت کو گلے لگایا اور متعدد زخمی ہوئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’تصدیق شدہ انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر گل بہادر گروپ کے خارجیوں کے خلاف گزشتہ رات درست اور ہدف پر کارروائی کی گئی جن میں کم از کم 60 سے 70 خارجیوں اور ان کی قیادت کو ہلاک کیا گیا۔‘

سرحدی جھڑپوں کے بعد بدھ کی شام پاکستان اور افغانستان نے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے کی جانے والی تمام قیاس آرائیاں اور دعوے غلط ہیں اور ان کا مقصد افغانستان کے اندر سے کام کرنے والے دہشت گرد گروپوں کی حمایت پیدا کرنا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان مخلصانہ طور پر اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ انڈیا کی سرپرستی میں افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی کے اس پیچیدہ مسئلے کا حل بات چیت اور افغان حکام کی جانب سے غیر ریاستی عناصر پر موثر کنٹرول کے ذریعے ممکن ہے۔‘
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کو اپنی علاقائی سالمیت اور پاکستانی عوام کی جانوں کے تحفظ کے تمام حقوق حاصل ہیں اور ہم افغانستان کی سرزمین سے سرگرم دہشت گردوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔‘

 

شیئر: