Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلینڈ میں لاک ڈاؤن تجربے پر مصباح الحق شکر گزار

مصباح الحق کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں ساتھ رہنا ٹیم کی مدد کرتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ مصباح الحق نے اتوار کو کہا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ گذشتہ سال کورونا وائرس کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن پابندیوں کے تحت انگلینڈ کے دورے نے ٹیم کو ایک ’فیملی‘ میں تبدیل کرنے میں مدد کی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستان نے وبا کے عروج کے دوران ویسٹ انڈیز کی پیروی کرتے ہوئے انگلینڈ کے دورے کی حامی بھری تھی۔
دورہ کرنے والی دونوں ٹیموں کو بائیو سکور ببل کے تحت اولڈ ٹریفورڈ اور ایجیئس بال کے مقام پر رہائش اور ٹریننگ کے لیے محدود کر دیا گیا تھا۔
اب جب حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں تو پاکستان تین ون ڈے اور تین ٹی 20 میچز، جن کا آغاز منگل سے درہم میں ہونے جا رہا ہے، کے لیے واپس انگلینڈ آیا ہے۔ اس دوران مصباح الحق کو گذشتہ سال کے دورے کی یادیں آ رہی ہیں۔
انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’بحیثیت ہیڈ کوچ میں لاک ڈاون میں رہنے کو ترجیح دوں گا۔‘
اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اس طرح ساتھ رہنا ٹیم کی مدد کرتا ہے، جڑیں، جو بھی کریں، کھیل کے کمرے میں یا ٹیم روم میں، ایک ساتھ مشق کریں، ساتھ کھانا کھائیں، یہ حیرت انگیز تھا۔‘
پاکستاننی ٹیم کے سابق کپتان اور بلے باز کا کہنا تھا کہ ’ایک بات تو واضح تھی کہ ہم باہر موجود خاندانوں اور لوگوں سے بالکل کٹ گئے تھے لیکن اس وقت پوری ٹیم ایک فیملی بن گئی تھی اور اس نے حقیقت میں ہماری مدد کی۔‘
گذشتہ سال کے برعکس جہاں پاکستان کے میچ شائقین کے بغیر کھیلے گئے تھے، آنے والے میچز میں برطانوی حکومت کی 50 فیصد پالیسی کے تحت شائقین کو گراؤنڈ میں آنے کی اجازت ہوگی۔
اس حوالے سے مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ’میں یہ بھی محسوس کر سکتا ہوں کہ ماضی کے مقابلے میں حالات اب معمول پر ہیں۔ اس وقت گراؤنڈز بالکل خالی تھے، ہم اپنے کمروں سے باہر صرف گراونڈ تک جا سکتے تھے۔ اس لحاظ سے یہ وقت زیادہ بہتر ہوگا۔‘

شیئر: