Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیرون ملک جانے والوں کا فائزر کے لیے اسلام آباد کے ویکسینیشن سینٹر پر دھاوا

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم ماس ویکسینیشن مرکز پر بیرون ملک بالخصوص سعودی عرب جانے کے خواہش مند افراد کی بڑی تعداد فائز ویکسین لگوانے کے لیے جمع ہو گئی جس کے باعث وہاں شدید بدنظمی پیدا ہو گئی۔
فاطمہ جناح پارک کے ویکسینیشن مرکز میں خیبر پختونخوا اور پنجاب کے بیشتر اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں ویکسین لگوانے کے خواہش مند افراد پہنچے۔ ہر کسی کی خواہش تھی کہ اس جلد از جلد ویکسین لگوائی جائے تاہم اچانک اتنی بڑی تعداد کے باعث انتظامات ناکافی پڑ گئے اور بھگدڑ مچ گئی۔
اسی دوران اوورسیز افراد نے دھکم پیل میں ویکسین مرکز کا مرکزی دروازہ توڑا اور اندر داخل ہوگئے۔

 

انتطامیہ کی جانب سے صورت حال کو قابو کرنے کی کوششیں کافی دیر بعد جا کر کامیاب ہوئیں اس کے باوجود ویکسین مرکز کے باہر انتطار کرنے والے مطمئن نظر نہیں آئے۔
اس موقع پر اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں نے انتطامیہ کو صورت حال کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ’ ٹوکن سسٹم اچھا نہیں ہے جس وجہ سے بے یقینی کی صورت حال ہے۔ جو انتظار کر رہے ہیں وہ انتظار ہی کرتے رہ جاتے ہیں جبکہ زور زبردستی کرنے والوں کو ٹوکن مل جاتے ہیں۔‘ 
ویکسین لگوانے کے خواہش مند افراد کی بڑی تعداد کا تعلق خیبر پختونخوا کے اضلاع پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، سوات، بشام، کوہستان جبکہ پنجاب کے اضلاع چکوال، جہلم، فیصل آباد اور دیگر علاقوں سے ہے۔ ان میں سے بیشتر افراد سعودی عرب واپس جانے کے خواہش مند ہیں۔
اردو نیوز سے گفتگو میں کالام سے آئے ہوئے سید رسول نے کہا کہ ’میں آٹھ ماہ پہلے سعودی عرب سے آیا تھا۔ سفری پابندیوں کے باعث بار بار چھٹی میں توسیع کرائی۔ اب واپس جانے کے لیے ویکسین شرط ہے لیکن یہاں پر نظام اچھا نہیں ہے۔ دس دس لوگوں کو ٹوکن دیتے ہیں جبکہ پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر گیٹ پر ہی ٹوکن ملنا چاہیے لیکن ایسا نہیں ہے۔‘

ویکسینیشن سینٹر میں آنے والے زیادہ تر افراد روزگار کے سلسلے میں سعودی عرب جانے کے خواہشمند ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

سیدو شریف سوات سے تعلق رکھنے والے نذیر احمد نے کہا کہ ’عمران خان بیرون ملک پاکستانیوں کو سرمایہ قرار دیتے ہیں۔ انھیں چاہیے کہ وہ دیکھ لیں کہ پاکستان کا سرمایہ یہاں اسلام آباد میں بھوک پیاس میں ایک ویکسین کے لیے ذلیل ہو رہا ہے۔ ہم پیسے بھیجتے ہیں تو ملکی معیشت کو سہارا ملتا ہے لیکن ہمارا یہاں کوئی پرسان حال نہیں۔‘
اس موقع پر بیرون ملک جانے کے خواہش مند افراد نے مطالبہ کیا کہ فائز ویکسین لگانے کا انتظام ضلعی سطح پر کیا جائے۔ ہر ضلعے میں ویکسینیشن مراکز قائم ہیں صرف وہاں پر ویکسین پہنچانے کا انتطام کیا جائے تاکہ لوگوں کو رقم خرچ کر کے اسلام آباد نہ آنا پڑے اور رش سے بھی محفوظ رہا جا سکے گا۔
خیال رہے کہ اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن مطالبہ کیا تھا کہ بیرون ملک جانے والوں کے لیے تحصیل کی سطح پر ویکسین کی فراہمی یقینی بنائے جائے۔ ان کے مطالبے پر بیورو آف امیگریشن نے این سی او سی کو کم از کم ضلع سطح پر ویکسین کی فراہمی کی تجویز دی تھی۔

شیئر: