Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی وزیر یائر لاپڈ کا امارات کے پہلے' تاریخی' دورے کا آغاز

اسرائیل کے اعلیٰ سفارتکار یائر لاپڈ نے منگل کو متحدہ عرب امارات کے دورے کا آغاز کر دیا۔ یہ کسی بھی اسرائیلی وزیر کا یو اے ای کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے گزشتہ سال ستمبر میں معمول کے تعلقات قائم کر لیے تھے۔
یائر لاپڈ نے طیارے کے اندر سے اپنی ایک تصویر ٹویٹ کی جس کے ساتھ انہوں نے متحدہ عرب امارات کے ' تاریخی دورے پر روانگی' کا کیپشن تحریر کیا ہے۔

یہ دورہ کسی بھی اسرائیلی وزیر کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ (فوٹو اے ایف پی)

اس سے قبل اسرائیلی وزرا خلیجی ملک کا دورہ کر چکے ہیں لیکن لاپڈ اس سفر پر روانہ ہونے والے سب سے سینئر اسرائیلی عہدیدار اور سرکاری سطح پر دورہ کرنے والی پہلی اسرائیلی شخصیت ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے ساتھ اسرائیل کے معمول کے تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ  ٹرمپ کی انتظامیہ نے کرایا تھا۔
اس کے بعد سے اسرائیل نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ سیاحت سے لے کر ہوابازی اور مالی خدمات تک کے متعدد معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔
لاپڈ اپنے دورے کے دوران ابوظبی میں اسرائیلی سفارت خانے کے علاوہ دبئی میں اسرائیل کے قونصلیٹ جنرل کا افتتاح کریں گے۔

اسرائیل نے امارات کے ساتھ سیاحت، ہوابازی اور متعدد معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔ (فوٹو گلف نیوز)

اسرائیلی وزارت برائے امور خارجہ نے ایک بیان میں کہا  ہےکہ اسرائیلی وفدکے ابو ظبی پہنچنے پر وزارت خارجہ کے اقتصادی امور کے وزیر کی طرف سے ان کا استقبال کیا جائے گا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق مارچ میں اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بینجمن نتنیاہو کا منصوبہ بند سرکاری دورہ اردن کے ساتھ اپنی فضائی حدود کے استعمال سے متعلق تنازع کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا تھا۔
دریں اثنا فلسطینیوں نے متحدہ عرب امارات کے علاوہ بحرین ، مراکش اور سوڈان کے اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات قائم کرنے کے معاہدوں کی مذمت کی ہے۔
فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہ ممالک عرب لیگ کی سالہا سال کی پالیسی توڑ رہے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات اس وقت تک قائم نہیں ہونے چاہئیں جب تک وہ فلسطینیوں کے ساتھ امن قائم نہیں کر لیتا۔
 

شیئر: