Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بظاہر زلفی بخاری کی بدنامی یا ہتک ہوئی ہے: لندن عدالت

مرتضی علی شاہ کے مطابق ’پہلے مرحلے میں عدالت نے یہ طے کرنا تھا کہ ریحام خان کے الفاظ سے بدنامی ہوئی ہے یا نہیں۔‘ (فوٹو اے ایف پی)
لندن کی ایک عدالت نے ریحام خان کے خلاف ہتک عزت کے ایک مقدمے میں وزیراعظم پاکستان کے سابق معاون خصوصی اور تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کے موقف کو بظاہر درست قرار دیا ہے۔ 
لندن میں مقیم پاکستانی صحافی مرتضی علی شاہ نے اردو نیوز کو بتایا کہ زلفی بخاری نے ریحام خان کے خلاف کیس کے دوران عدالت میں پہلے مرحلے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
 ’پہلے مرحلے میں عدالت نے یہ طے کرنا تھا کہ ریحام خان کے الفاظ سے بدنامی ہوئی ہے یا نہیں۔ زلفی بخاری کا دعویٰ تھا کہ ریحام خان کے الفاظ سے ان کی بدنامی ہوئی ہے، جبکہ یحام خان کا دعویٰ تھا کہ ان کے الفاظ سے بدنامی نہیں ہوئی، کیونکہ یہ عوامی مفاد کی بات تھی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اب اس فیصلے میں عدالت نے طے کر دیا ہے کہ زلفی بخاری کی بدنامی یا ہتک ہوئی ہے۔‘
مرتضی علی شاہ کے مطابق اب اگلے مرحلے میں ریحام خان کو عدالت میں ثبوت دینا ہوں گے یا پھر انہیں عدالت سے باہر تصفیہ کرنا ہوگا ورنہ انہیں جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
دوسری طرف جمعے کو زلفی بخاری کی میڈیا ٹیم کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’ریحام خان کے خلاف سنگین جھوٹے الزامات لگانے کے کیس میں بڑی فتح ہوئی ہے۔‘
بیان کے مطابق ’کیس میں ریحام خان نے آٹھ مختلف مقامات پر زلفی بخاری پر سنگین اور من گھڑت الزامات کی شکایات کی تھی۔ جج نے تمام آٹھ شکایات میں ریحام خان کو زلفی بخاری پر جھوٹے اور سنگین الزامات لگانے کی بنا پر قصور وار ٹھہرایا۔‘
’ریحام خان نے اپنے بیانات کے علاوہ انعام اللہ خٹک کے زلفی بخاری کے خلاف بیانات کو بھی ہوا دی تھی۔ ریحام خان کے وکلا کی کوشش رہی کہ اس کو آزادی رائے قرار دے کر الزامات کی صحت پر مزید بحث کی جائے۔‘
’جج نے اس کے برعکس تمام الزامات میں ان کو اس بنا پر قصور وار ٹھہرایا کہ آزادی رائے کی آڑ میں جھوٹے الزامات لگا کر لوگوں کی عزتوں سے نہیں کھیلا جا سکتا۔‘

شیئر: