یاد رہے کہ عراق کے متعدد شہر ایک ہفتے سے بجلی کی شدید قلت کے بحران سے دوچار ہیں۔
2003 سے لے کر اب تک آنے والی حکومتیں بجلی کا بحران حل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ اربوں ڈالر اس مد میں خرچ ہوچکے ہیں مگر مبینہ بدعنوانی کے باعث کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔
عراقی وزیر براوے بجلی نے پیداوار میں کمی اور ملک میں بجلی کی تقسیم کے مسئلے کے پیش نظر مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
ایسوسی ایٹ پریس کے مطابق بجلی کے بحران نے بغداد کے پوش علاقوں کو بھی متاثر کی اہے۔ لاکھوں عراقی بجلی سے محروم ہیں جس سے بدامنی کے خدشات ہیں۔
بصرہ میں بجلی کی بندش کے خلاف لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور انہو ں نے سڑکوں پر ٹائر جلائے۔
بجلی کی وزارت نے بیان میں کہا ہے کہ بغداد میں تخریبی کارروائی کی وجہ سے سپلائی کی ایک لائن کو نقصان پہنچا ہے۔
وزارت بجلی نے بتایا کہ جمعے کی صبح ملک تاریکی میں ڈوب گیا تھا۔ ماہرین کی ٹیموں نے ریکارڈ وقت میں تخریبی کارروائی سے متاثرہ لائن بحال کردی۔
حکومت عراق نے اعلان کیا ہے کہ بجلی کی تدریجی بحالی کا نظام الاوقات تیار کرلیا گیا اور اس کے مطابق بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔
وزارت بجلی نے سیکیورٹی اداروں ، قبائل کے شیوخ اور عوام سے اپیل کی کہ وہ بجلی کی ترسیل کی لائنوں اور ٹاورز کے قریب مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور اس حوالے سے مطلع کریں۔
دہشت گرد عناصر بجلی کے نظام کو نقصان پہنچانے کے لیے ترسیل کی لائنوں اور بجلی گھروں کو مبینہ طور پر نشانہ بنا رہے ہیں۔