Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تیل کی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے ’اوپیک پلس‘ کا اجلاس پھر ملتوی

سعودی عرب اور روس بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے آئندہ مہینوں میں تیل کی سپلائی میں بتدریج اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
اوپیک پلس ملکوں نے رواں سال کے لیے تیل کی پیداوار بتدریج بڑھانے کے معاہدے کے بارے میں بات چیت پیر تک ملتوی کر دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اجلاس ملتوی ہونے کی وجہ اوپیک پلس کے بعض رکن ممالک کی درخواستوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے نئی شرائط پر اتفاق رائے میں ناکامی بنی۔
اس گروپ نے جو اوپیک ممبران اور روس کی قیادت میں 10 دوسرے تیل پیدا کرنے والے ممالک کے اتحاد پر مشتمل ہے، ابتدائی طور پر اگست سے دسمبر تک ہر مہینے میں یومیہ چار لاکھ بیرل خام تیل کی پیداوار میں اضافے اور وسیع معاہدے تک بڑھانے کی تجویز پر اتفاق کیا تھا تاکہ محدود پیداوار جاری رہے۔
اگرچہ یہ معاہدہ ٹوٹ گیا تاہم تیل کے ماہرین کا خیال ہے کہ اگلے ہفتے جب بات چیت دوبارہ شروع ہوگی تو معاہدہ طے پا جائے گا۔
سعودی عرب اور روس بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے آئندہ مہینوں میں تیل کی سپلائی میں بتدریج اضافہ کرنا چاہتے ہیں کیونکہ دنیا کورونا وبا کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن سے نکلنا شروع ہو گئی ہے۔
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے عالمی سطح پر تیل کی قیمت میں اضافے کے باوجود گذشتہ ماہ تیل کی فراہمی کے بارے میں محتاط انداز اپنانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
خیال رہے کہ رواں سال تیل کی قیمت میں 50 فیصد سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے جو گذشتہ روز 76 ڈالر فی بیرل تھا۔

شیئر: