Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایئرلائنز نے پاکستان آنے والی پروازیں اچانک کیوں منسوخ کیں؟ 

25 جون کو برطانیہ کینیڈا اور یورپ سے آنی والی براہ راست پروازوں کو 40 فیصد تک بڑھانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
گزشتہ ہفتے پاکستان کے لیے فضائی کمپنیوں نے اپنا آپریشن محدود کرتے ہوئے اچانک پروازیں منسوخ کردیں جس سے مسافروں کی ایک بڑی تعداد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ایئرلائنز کی جانب سے اچانک پروازوں کی منسوخی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے غیر ملکی ایئر لائنز کی جانب سے پروازیں منسوخ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ان ایئرلائنز کو مسافروں کے مسائل 8 جولائی تک حل کرنے کی مہلت دی ہے۔
سول ایوی ایشن کے حکام کے مطابق غیر ملکی فضائی کمپنیوں نے پاکستان کے لیے اچانک 80 فیصد پروازیں منسوخ کر دی تھیں جس کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو پاکستان آمد اور بیرون ملک سفر کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 
غیر ملکی ائیرلائنز قطر ایئر ویز، ترکش ایئر لائن، امارات ایئر لائن، اتحاد ایئر ویز اور فلائی دبئی نے پاکستان کے لیے اپنی پروازوں کو منسوخ کر دیا تھا۔ 

پروازیں منسوخ کیوں ہوئیں؟ 

اسلام آباد کے ٹریول ایجنٹ بابر حسین نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’غیر ملکی فضائی کمپنیوں کی جانب سے پروازیں اس وقت منسوخ کی گئی جب این سی او سی نے بیرون ملک سے آنے والی 80 فیصد پروازوں پر پابندی نہیں اٹھائی۔‘
بابر حسین کے مطابق ‘یہ توقع کی جارہی تھی کہ یکم جولائی سے پاکستان بیرون ملک سے آنے والی 80 فیصد پروازوں پر جاری پابندی کو ختم کر دے گا اور فضائی آپریشن مکمل طور پر بحال کر دیا جائے گا۔ ’اس توقع کی بنیاد پر غیر ملکی فضائی کمپنیوں نے سسٹم میں 100 فیصد پروازیں لگادی اور بکنگ کا آغاز بھی کر دیا لیکن این سی او سی نے برطانیہ کینیڈا اور یورپ سے آنے والی پروازوں کو 40 فیصد تک اضافہ کرنے کی ہی اجازت دی۔‘
خیال رہے کہ 5 مئی 2021 سے پاکستان نے بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کو 20 فیصد تک محدود کر دیا تھا تاہم 25 جون کو برطانیہ کینیڈا اور یورپ سے آنی والی براہ راست پروازوں کو 40 فیصد تک بڑھانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

5 مئی 2021 سے پاکستان نے بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کو 20 فیصد تک محدود کر دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے مزید کہا کہ ’غیر ملکی فضائی کمپنیاں اپنی طے شدہ روٹس اور پروازوں کی تعداد کے مطابق ٹکٹس کی بکنگ کرواسکتے ہیں اور اس کے لیے سول ایوی ایشن سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے محدود پروازوں کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ فضائی کمپنیوں نے توقعات کے مطابق سسٹم میں 100 فیصد پروازیں لگا دی تھیں۔‘
بابر حسین نے کہا کہ ‘غیر ملکی فضائی کمپنیاں مسافروں کو ری فنڈ اور متبادل پروازوں کی سہولت فراہم کر رہی ہے تاہم پروازیں کی تعداد 15 جولائی تک محدود ہی رہے گی اس لیے زیادہ تر مسافروں کو ری فنڈ کیا جارہا ہے۔‘
دوسری جانب پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اوور بکنگ کو پروازوں کی منسوخی کی وجہ قرار دی ہے۔ 
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کا پروازوں کی منسوخی اور اوور بکنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پروازوں کی معطلی اور بکنگ کی ذمہ داری متعلقہ ایئرلائن پر عائد ہوتی ہے۔

پی آئی اے کا خلیجی ممالک کے لیے خصوصی پروازوں کا اعلان

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز نے اس صورتحال میں پاکستانیوں کو بیرون ملک سے واپس لانے کے لیے پروازوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اوور بکنگ کو پروازوں کی منسوخی کی وجہ قرار دی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ترجمان پی آئی اے کے مطابق ’دوحہ سے پاکستان کے لیے چار جبکہ بحرین کے لیے ایئر بس کی جگہ بوئنگ 777 متبال پروازوں کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘
پی آئی اے نے اعلان کیا ہے کہ مانگ کو دیکھتے ہوئے پروازوں کی تعداد میں مزید اضافہ بھی کیا جائے گا۔

شیئر: