Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان آنے والی غیر ملکی پروازوں کو منسوخ نہیں کیا گیا‘

سی اے اے ایئرلائنز کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کا حق رکھتی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے غیر ملکی ایئرلائنز کی پروازوں کی منسوخی کی خبروں کی تردید کی ہے۔
ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی سعد بن ایوب کا کہنا ہے کہ ’اتھارٹی کی جانب سے کسی پرواز کی اجازت کو منسوخ نہیں کیا گیا ہے۔‘
کورونا وائرس کی وجہ سے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے این سی او سی کی ہدایات پر 5 مئی 2021 سے پاکستان آنے والی بین الاقوامی پروازوں کو 20 فیصد مسافروں کے ساتھ آپریشن کی اجازت دی تھی جس میں اب 15 جولائی 2021 تک توسیع کر دی گئی ہے۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’یکم جولائی سے  صرف برطانیہ، کینیڈا، یورپ، ملائشیا اور چین سے براہ راست بین الاقوامی پروازوں کے ذریعے 40 فیصد مسافروں کو پاکستان آنے کی اجازت دی گئی ہے۔‘
سعد بن ایوب نے بتایا کہ ’غیرملکی ایئرلائنز نے مختلف ممالک سے پاکستان آنے والی پروازوں پر مسافروں کی زیادہ بکنگ کا نوٹس لیا ہے، تاہم سول ایوی ایشن اتھارٹی کا پروازوں کی منسوخی اور اوور بکنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘
’پروازوں کی معطلی اور بکنگ کی ذمہ داری متعلقہ ایئرلائن پر عائد ہوتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے غیر ملکی ایئر لائنز کی جانب سے عوام میں بے یقینی کی صورت حال پیدا کرنے کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے۔‘
’سول ایوی ایشن اتھارٹی نے عوام، بیرون ملک سفارت خانوں اور سفارتی عملے کو بھی اس عمل سے آگاہ کیا ہے۔‘

 ترجمان کا کہنا تھا کہ ’پروازوں کی معطلی کی ذمہ داری متعلقہ ایئرلائن پر عائد ہوتی ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

واضع رہے کہ سی اے اے ایئر لائنز کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کا حق رکھتی ہے۔
منگل کے روز سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے نئی گائیڈ لائنز جاری کی گئیں جن کے مطابق ’سی کیٹگری میں شامل ممالک سے آنے والے پاکستانی مسافروں کو 72 گھنٹے قبل کورونا ٹیسٹ کروانا ہوگا جبکہ غیر ملکی مسافروں پر پاکستان داخلے پر پابندی برقرار رہے گی۔‘
’تمام مسافروں کا ایئرپورٹ پہنچنے پر ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ کیا جائے گا جبکہ 14 روز گھر میں قرنطینہ کرنے کی پالیسی بھی برقرار رہے گی۔‘ 
نئے ہدایت نامے کے بعد کیٹگری سی میں شامل ممالک سے پاکستانی مسافر بغیر اجازت نامے کے پاکستان کا سفر کر سکیں گے، جبکہ غیر ملکیوں کو پاکستان آمد کے لیے این سی او سی سے اجازت حاصل کرنا ہوگی۔

شیئر: