Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موڈرنا ویکسین پاکستان میں کہاں کہاں دستیاب ہوگی؟

کئی روز سے اوورسیز پاکستانی ان ویکسین کی کمی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جن کی منظوری مشرق وسطیٰ کے ممالک نے دی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے بیرون ملک جانے والے افراد کو موڈرنا ویکسین لگانے کے حوالے سے تفصیلات جاری کر دی ہے۔  
ٹوئٹر پر جاری این سی او سی کے بیان کے مطابق موڈرنا ویکسین پاکستان بھر میں 49 ویکسینیشن سینٹر پر دستیاب ہو گی۔ 
موڈرنا ویکسین پنجاب کے 15، سندھ کے دو، خیبر پختونخوا کے 13، بلوچستان تین، اسلام آباد کے پانچ، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے پانچ اور گلگت بلتستان کے چھ ویکسینیشن سینٹرز پر دستیاب ہوگی۔ 

پنجاب میں موڈرنا ویکیسن لگوانے کے لیے سینٹرز 

موڈرنا ویکسین پنجاب میں ان سینٹرز پر دستیاب ہوگی۔ لاہور میں ایکسپو اور ایل ڈی اے سپورٹس کمپلکس، راولپنڈی میں ریڈ کریسنٹ سی وی سی، سرگودھا میں سول ڈیفنس ہال، فیصل آباد میں سمنا آباد سپورٹس کمپلیکس، ملتان میں قائداعظم اکیڈمی فار ایجوکیشن ڈویلپمنٹ، گجرانوالہ میں ڈی ایچ او آفس سی وی سی، بہاوالپور میں ریڈ کریسنٹ سی وی سی، ڈی جی خان میں کنال ریسٹ ہاؤس میڈیکل کالج، ساہیوال میں ساہیوال کلب(پناہ گاہ)، رحیم یار خان میں شیخ خلیفہ الائیڈ ہیلتھ سکول،  گجرات میں عزیز بھٹی ہسپتال، سیالکوٹ میں ہاکی سٹیڈیم، جہلم میں کامپری ہینسو بوائز سکول، چکوال میں چیف ایگزیکٹو ہیلتھ آفس شامل ہیں۔

سندھ میں موڈرنا ویکیسن لگوانے کے لیے سینٹرز 

سندھ میں دو مقامات پر موڈرنا ویکسین دستیاب ہوگی جن میں کراچی میں ایکسپو اور جامشورو میں لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز میں واقع سینٹرز شامل ہیں۔

خیبرپختونخوا میں موڈرنا ویکیسن لگوانے کے لیے سینٹرز 

خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں 13 مقامات پر موڈرنا ویکسین کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ پشاور میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال، خیبر ٹیچنگ ہسپتال اور حیات آباد میڈیکل کمپلکس، ایبٹ آباد میں ایوب ٹیچنگ ہسپتال، سوات میں سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال اور سول ہسپتال مٹہ، مانسہرہ میں ڈی ایچ کیو ہسپتال، اپر دیر میں ڈی ایچ کیو ہسپتال، لوئر دیر میں ڈی ایچ کیو ہسپتال، باجوڑ میں ڈی ایچ کیو ہسپتال، کوہاٹ میں ڈی ایچ کیو ہسپتال، ڈی آئی خان میں ڈی ایچ کیو ہسپتال، مردان میں ایم ایم سی ہسپتال شامل ہیں۔

بلوچستان میں موڈرنا ویکیسن لگوانے کے لیے سینٹرز 

بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں تین مختلف مقامات پر موڈرنا ویکسین کی سہولت فراہم کی گئی ہے جن میں بےنظیر ہسپتال، ایس پی ایچ بی ایم سی ہسپتال، بی ایم سی ہسپتال شامل ہیں۔

اسلام آباد میں موڈرنا ویکیسن لگوانے کے لیے سینٹرز 

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پانچ مقامات پر ویکسین کی سہولت دستیاب ہے جن میں ایف نائن پارک، فیڈرل جنرل ہسپتال، پمز ہسپتال، آر ایچ سی ترلائی، سی ڈی اے ہسپتال جی سکس شامل ہیں۔

اسد عمر نے ٹویٹ کیا کہ ’امریکہ حکومت کی جانب سے بھیجے گئے موڈرنا ویکسین کی ڈھائی کروڑ خوراکیں مل گئیں۔ (فوٹو: امریکی سفارتخانہ)

گلگت بلتستان میں موڈرنا ویکیسن لگوانے کے لیے سینٹرز 

گلگت بلتستان کے مختلف شہروں میں چھ مقامات پر موڈرنا ویکسین کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ گلگت میں ایم وی سی اور سی وی سی صوبائی ہیڈ کوارٹر ہسپتال، ہنزہ میں ایم وی سی، سکردو میں ایم وی سی، غذر میں ایم وی سی اور سی وی سی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر گاہ کچ میں سہولت دستیاب ہے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں موڈرنا ویکیسن لگوانے کے لیے سینٹرز 

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے مختلف شہروں میں پانچ مقامات پر ویکسین کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ مظفرآباد میں اے جے کے یونیورسٹی، میر پور میں بلدیہ ہال، پونچھ میں سپورٹس کمپلکس، کوٹلی میں بلدیہ ہال اور باغ میں ڈسٹرکٹ کمپلس شامل ہیں۔
قبل ازیں پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور کورونا وبا کی روک تھام کے لیے قائم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے کہا تھا کہ پاکستان موڈرنا ویکسین اپنے ان شہریوں کو لگائے گا جو کہ بیرون ملک جانا چاہتے ہیں۔

این سی او سی نے کہا ہے موڈرنا ویکسین پاکستان بھر میں 49 ویکسینیشن سینٹر پر دستیاب ہو گی۔ (فوٹو: اے ایف پی) 

 بعض ممالک چین کی تیار کردہ ویکسین لگانے والے افراد کو اپنے ہاں داخلے کی اجازت نہیں دیتے۔
اسد عمر نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’امریکہ حکومت کی جانب سے بھیجے گئے موڈرنا ویکسین کی ڈھائی کروڑ خوراکیں مل گئیں۔ یہ خاص کر ان کے لیے ہیں جنہیں کام یہ تعلیم کے لیے ان ممالک کا سفر کرنا ہے جو کہ مخصوص ویکیسن کو ہی قبول کرتے ہیں۔‘
 جمعے کو امریکہ کی جانب سے عطیہ کردہ موڈرنا ویکسین کی 25 لاکھ خوراکیں پاکستان کو مل گئی تھی۔ موڈرنا ویکسین کی یہ کھیپ کوویکس، یونسیف اور حکومت پاکستان کی شراکت سے پاکستانی عوام کے لیے مہیا کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ویکسین کی یہ کھیپ امریکہ کی جانب سے دنیا بھر میں ویکسین کی آٹھ کروڑ خوراکیں تقسیم کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔
اسد عمر نے ایک ٹویٹ میں کورونا ویکسین کی فراہمی کی پالیسی کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔
گذشتہ کئی روز سے اوور سیز پاکستانی ان ویکسین کی کمی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جن کی منظوری مشرق وسطیٰ کے ممالک نے سفر کے لیے دی ہے۔
حال ہی میں اوورسیز پاکستانیوں نے اسلام آباد میں قائم ایک ویکسینشن سینٹر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی تھی۔ وہ مطالبہ کر رہے تھے کہ انہیں فائزر یا ایسٹرا زنیکا ویکسین لگوائی جائیں جن کی مشرق وسطیٰ کے ممالک نے سفر کے لیے منظوری دی ہے۔

شیئر: