Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قدیم زمانے سے عصر حاضر تک عربی رسم الخط کے ارتقا کی کہانی

نمائش 21 اگست تک جاری رہے گی- (العربیہ)
سعودی وزارت ثقافت نے دارالحکومت کے قومی عجائب گھر میں عربی زبان کی خوبیوں کو اجاگر کرنے کے لیے خصوصی نمائش منعقد کی ہے جس کا عنوان ’رسم الخط نے اپنا سفر کس طرح طے کیا‘ ہے۔ 
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے عراقی خوش نویس عبدالغنی العانی نے کہا کہ عربی رسم الخط کی نمائش اسلامی تمدن اور ثقافت کو منفرد اور مکمل شکل میں اجاگر کررہی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی منفرد اور مختلف آرٹ نمائش ہے۔ 
 اس نمائش میں  دیوانی، کوفی کے علاوہ خط ثلث اور کوفی مصحف جیسے رسم الخط میں عربی تحریریں سجائی گئی ہیں۔

یہاں 1700 برس قبل عربی رسم الخط کی تاریخ بھی دیکھی جاسکتی ہے- (فوٹو ایس پی اے)

عراقی خوش نویس نے بتایا کہ جو لوگ قدیم زمانے سے عصر حاضر تک عربی رسم الخط کے تاریخی ارتقا کی کہانی جانا چاہتے ہوں وہ نمائش ضرور دیکھیں۔ یہاں عربی رسم الخط کی پوری تاریخ کو سمیٹ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عربی رسم الخط عربوں کا سب سے بڑا آرٹ ہے۔ اس میں ان کا کوئی حریف نہیں- 16 صدی سے زیادہ عرصے سے عربی رسم الخط ادنی توقف کے بغیر ترقی کی منازل طے کررہا ہے۔
عبدالغنی العانی نے بتایا کہ نمائش نے قدیم و جدید عربی رسم الخط کو ایک چھت تلے جمع کردیا ہے۔ رسم الخط کے حسن کے ساتھ قرآنی آیات، عربی کہاوتیں اور اساتذہ کے اشعار دیکھنے، پڑھنے اور سمجھنے کا لطف الگ ہے۔ 

نمائش 1500 مربع میٹر کے رقبے میں سجائی گئی ہے- (فوٹو العربیہ)

یہ  نمائش 1500 مربع میٹر کے رقبے میں سجائی گئی ہے۔ عربی رسم الخط کے اساتذہ کا تعارف پیش کیا گیا ہے۔ جزیرہ نمائے  عرب میں 1700 برس قبل عربی رسم الخط نے جنم لیا تھا تب سے اب تک کی اس کی تاریخ نمائش میں دیکھی جاسکتی ہے۔
نمائش میں قرآن کریم کا ایک قدیم ترین نسخہ بھی رکھا گیا ہے جو دوسری صدی ہجری یعنی 8 ویں صدی عیسوی کا ہے۔ مصحف المدینہ بھی یہاں دیکھا جاسکتا ہے۔ 
نمائش میں سعودی عرب سمیت دنیا بھر کے ماہرین  کے رسم الخط کے نمونے موجود ہیں ۔ان میں احمد فارس رزق، ایمن حسن، بوبکر صادق، تاج  السر، الحسن، جاسم معراج وغیرہ کے  نمونے محفوظ کیے گئے ہیں۔ نمائش  21 اگست تک جاری رہے گی۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: