پاکستان کی قومی فٹبال ٹیم کے ہیڈ کوچ نولبرٹو سولانو سمیت کوچنگ سٹاف کے دیگر ارکان کو گزشتہ ساڑھے تین ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی جا سکیں جس کے باعث کوچنگ سٹاف مالی مشکلات کا شکار ہے۔
پیرو (Peru) سے تعلق رکھنے والے قومی فٹبال ٹیم کے کوچ نولبرٹو سولانو کو رواں برس جولائی/اگست میں قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا اور انہیں پاکستان فٹبال ٹیم کی کوچنگ اور تربیت کی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔
تاہم فیفا کی جانب سے فنڈز کے اجراء میں تاخیر اور اکاؤنٹس سے متعلق مسائل کے باعث ہیڈ کوچ سمیت کوچنگ اسٹاف کی تنخواہیں تاحال ادا نہیں ہو سکیں۔
مزید پڑھیں
-

سٹار فٹبالر بنزیما الاتحاد کو خیر باد کہیں گے؟
Node ID: 895183
-

-

اردو نیوز نے اس معاملے پر پاکستان فٹبال فیڈریشن سے رابطہ کیا جس پر فیڈریشن کے ایک ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہیڈ کوچ سمیت کچھ کوچنگ سٹاف کو تقریباً ساڑھے تین ماہ کی تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’امید ہے کہ رواں ہفتے کے دوران ہی یہ تنخواہیں ان کے اکاؤنٹس میں منتقل کر دی جائیں گی۔‘
ترجمان کے مطابق فیفا کی جانب سے پی ایف ایف کو رواں سال کے سالانہ فنڈز موصول ہو چکے ہیں اور انہی فنڈز کی بنیاد پر فیفا کے آپریشنل اخراجات کو پورا کیا جائے ہے۔
یہاں یہ بھی قابل ذکر ہے کہ اردو نیوز کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق پاکستان فٹبال ٹیم کے بعض کھلاڑیوں کی بھی وہ تنخواہیں تاحال باقی ہیں جو فیڈریشن کی موجودہ باڈی کے انتخاب سے قبل کی مدت کی ہیں۔
پی ایف ایف اپنے مالی اخراجات کیسے پورے کرتی ہے؟
دستیاب معلومات کے مطابق پی ایف ایف کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ فیفا کی سالانہ فنڈنگ ہے۔
فیفا ہر رکن ملک کو 10 سے 12 لاکھ امریکی ڈالر (تقریباً 30 سے 35 کروڑ روپے) سالانہ گرانٹ دیتا ہے۔
اس رقم کا مقصد ملک میں فٹبال کے ڈھانچے کی بہتری، کوچز اور ریفریرز کی تربیت، خواتین فٹبال کے فروغ اور لیگ سسٹم کی مضبوطی کے لیے استعمال کرنا ہوتا ہے۔ تاہم یہ گرانٹ صرف شفاف مالی آڈٹ کے بعد ہی جاری کی جاتی ہے۔
یہی فنڈ فیڈریشن کے آپریشنل اخراجات کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے جن میں کوچنگ اسٹاف کی تنخواہیں اور دیگر انتظامی اخراجات شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ایشین فٹبال کنفیڈریشن (AFC) بھی اپنے رکن ممالک کو کوچنگ کورسز، تربیتی پروگراموں اور ٹورنامنٹس کے اخراجات کے لیے مالی معاونت فراہم کرتی ہے۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن کی آمدنی کا تیسرا بڑا ذریعہ سپانسرشپ اور کمرشل پارٹنرشپ ہیں۔ پی ایف ایف وقتاً فوقتاً نجی اداروں اور کارپوریٹ کمپنیوں سے اشتہاری یا سپانسرشپ معاہدے کرتی ہے، جن میں کٹس، ٹورنامنٹس یا لیگ کے نام کا تجارتی استعمال شامل ہوتا ہے۔
تاہم پاکستان میں فٹبال کی محدود مقبولیت کے باعث سپانسرز حاصل کرنا ہمیشہ ایک چیلنج رہا ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان اسپورٹس بورڈ یا وزارتِ بین الصوبائی رابطہ بعض اوقات قومی ٹورنامنٹس یا غیرملکی دوروں کے لیے فنڈز فراہم کرتی ہے لیکن فیڈریشن کے اندرونی اختلافات اور اکاؤنٹس کے منجمد رہنے کی وجہ سے یہ امداد اکثر تاخیر کا شکار یا بند ہو جاتی ہے۔
پی ایف ایف کیسے کام کرتی ہے؟
یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن (PFF) کی نئی قیادت مئی 2025 میں منتخب ہوئی جس کے صدر محسن گیلانی ہیں جبکہ نائب صدور میں حافظ کلیم اللہ، نوید اسلم لودھی اور ڈاکٹر محمد علی سمیت دیگر عہدیدار شامل ہیں۔
پاکستان فٹبال فیڈریشن ایک غیر سرکاری مگر باقاعدہ رجسٹرڈ سپورٹس باڈی ہے جو فیفا کی رکن تنظیموں میں شامل ہے۔
فیڈریشن کا انتظامی ڈھانچہ بنیادی طور پر صدر، ایگزیکٹو کمیٹی (جس کے 23 اراکین ہوتے ہیں)، سیکرٹری جنرل اور صوبائی و ریجنل فٹبال ایسوسی ایشنز پر مشتمل ہوتا ہے۔
پی ایف ایف کی پالیسی سازی، بجٹ، اور بین الاقوامی معاملات سے متعلق فیصلے ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاسوں میں ووٹنگ کے ذریعے کیے جاتے ہیں جبکہ بڑے فٹبال ایونٹس، کوچنگ سٹاف کی تقرریاں، اور ٹیم سلیکشن جیسے معاملات ٹیکنیکل کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر طے پاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فیڈریشن کے اندر انتظامی عدم استحکام، سیاسی مداخلت اور مالی شفافیت کی کمی کے باعث پاکستان فٹبال ابھی تک ایک مضبوط اور مستقل نظام قائم نہیں کر سکا۔ جب تک فیڈریشن کے نظام میں تسلسل، پیشہ ورانہ منصوبہ بندی اور فٹبال میں حقیقی سرمایہ کاری نہیں کی جاتی، تب تک کھیل سے جڑے ایسے مالی و انتظامی بحران وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہیں گے۔

ہیڈ کوچ نولبرٹو سولانو کون ہیں؟
پاکستان کی قومی فٹبال ٹیم کے موجودہ ہیڈ کوچ نولبرٹو سولانو کا تعلق جنوبی امریکی ملک پیرو سے ہے۔ وہ ایک تجربہ کار فٹبالر رہ چکے ہیں جنہوں نے اپنے کیریئر کے دوران انگلش پریمیئر لیگ کے نامور کلب نیو کاسل یونائیٹڈ، ایسٹن ولا، ویسٹ ہیم یونائیٹڈ اور لیسٹر سٹی کی نمائندگی کی۔
جولائی 2025 میں انہیں پاکستان فٹبال فیڈریشن کی جانب سے قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا۔ ان کی تقرری کا بنیادی مقصد ٹیم میں بین الاقوامی معیار کی کوچنگ، نظم و ضبط، اور حکمتِ عملی پر مبنی کھیل کو فروغ دینا تھا۔
اپنی کوچنگ کے ابتدائی چند ماہ کے دوران نولبرٹو سولانو نے نہ صرف سینیئر قومی ٹیم بلکہ انڈر 23 ٹیم کی تربیت بھی کی، جنہوں نے 2026 اے ایف سی انڈر 23 ایشین کپ کوالیفائرز اور 2027 اے ایف سی ایشین کپ کے کوالیفائنگ میچوں میں حصہ لیا۔








