Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بچے دو ہی اچھے‘ کے فیصلے پر شہزادہ ہیری اور میگھن کو ایوارڈ

شہزادہ ہیری اور میگھن کو دیگر نو افراد کے ساتھ ایوارڈ اقوام متحدہ کے عالمی یوم آبادی کے موقع پر دیا گیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن کو ایک فلاحی ادارے نے اپنے خاندان کو دو بچوں تک محدود رکھنے کے فیصلے پر ایوارڈ دیا ہے۔
برطانوی اخبار ایونننگ سٹینڈرڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاپولیشن میٹرز نامی برطانوی فلاحی ادارے نے کہا ہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن کو اپنی بچی کی پیدائش کے بعد مزید بچے پیدا نہ کرنے کے سماج دوست فیصلے پر خصوصی ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔
شہزادہ ہیری اور میگھن کے ہاں رواں برس چار جون کو بیٹی للی بیٹ ڈیانا کی پیدائش ہوئی تھی۔ اس سے قبل چھ مئی 2019 کو اس جوڑے کے ہاں ایک بیٹا آرجی ماؤنٹ بیٹن ونڈرسن پیدا ہوا تھا۔
’سسٹین ایبل پاپولیشن‘ کے لیے کام کرنے والے برطانوی فلاحی ادارے نے اس جوڑے کو ’دوسرے خاندانوں کے لیے رول ماڈل‘ قرار دیا ہے۔
فلاحی ادارے کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’شہزادہ ہیری اور میگھن نے دو بچوں تک محدود رہنے کا علانیہ فیصلہ کر کے اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے۔‘
بیان کے مطابق ’اپنے خاندان کو مختصر رکھنا کرہ ارض پر بہتر اثرات ڈالے گا اور یہ ہماری نسلوں اور ان کے بعد آنے والوں کے لیے ایک بہتر دنیا میں پھلنے پھولنے کے مواقع پیدا کرے گا‘
شہزادہ ہیری نے 2019 میں ووگ میگزین کے لیے ڈاکٹر جین گڈال سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی فیملی کو دو بچوں تک محدود رکھنے کے ارادے کا اظہار کیا تھا۔
شہزادہ ہیری نے کہا تھا کہ ’یہ زمین ایک عطیہ ہے، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لیے یہاں کچھ اچھا چھوڑ کر جانا چاہیے۔‘
شہزادہ ہیری اور میگھن کو دیگر نو افراد کے ساتھ یہ ایوارڈ سنیچر کو اقوام متحدہ کے عالمی یوم آبادی کے موقع پر دیا گیا۔
ایوارڈ حاصل کرنے والے دیگر افراد میں کینیا کے دیہی علاقوں میں خواتین کے حقوق اور کمیونٹی ہیلتھ پروجیکٹ کے لیے سرگرم ویندو اسزد، بچے پیدا نہ کرنے سے متعلق ایک ناول ’اولیو‘ کی مصنفہ ایما گینن اور کم عمری میں شادیوں کے خلاف کام کرنے والی زمباوے کی نراشے مرتشا شامل ہیں۔  

شیئر: