Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوئٹر پر ’فوٹو شاپ والا لیڈر‘ کیوں ٹرینڈ کر رہا ہے؟

مریم نواز نے انتخابی مہم کے موقعے پر وادی نیلم کا دورہ کیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر مریم نواز)
پیر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اچانک ’فوٹو شاپ والا لیڈر‘ ٹرینڈ کرنے لگا۔ اس ٹرینڈ  میں کیے جانے والے ٹویٹس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی فوٹو شاپڈ تصاویر شامل ہیں۔
ٹوئٹر پر مسلم لیگ نواز کے ناقدین مختلف اہم سیاسی مواقع کی تصاویر میں نواز شریف کی تصویر جوڑ کر شیئر کر رہے ہیں۔
حسنین بن پرویز نامی ٹوئٹر صارف نے ایک تصویر شیئر کی جس میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم عمران خان ملاقات کر رہے ہیں جبکہ ان کے درمیان نواز شریف کو کھڑے دکھایا گیا ہے اور ساتھ لکھا گیا ہے’اب خفیہ خیالات اور منصوبے لیک ہو گئے ہیں۔

کچھ تصاویر میں نواز شریف کو خلانوردوں  کے لباس میں دکھایا جا رہا ہے۔ ایک منظر میں نوازشریف کوٹ پہنے اور گلے میں جامنی رنگ کا مفلر لپیٹے چاند پر کھڑے دکھائی  دیتے ہیں۔

ٹوئٹر صارف فیصل ملک نے بھی ایک تصویر شیئر کی جس میں ’منی ہائسٹ‘  نامی تھرلر سیزن کے بینر میں اداکاروں کے ساتھ نواز شریف کی تصویر جوڑی گئی ہے اور ساتھ لکھا ہے کہ ‘نواز شریف منی ہائسٹ میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔

یہ ٹرینڈ کیوں شروع ہوا؟

سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز شریف گذشتہ کئی دن سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مسلم لیگ نواز کی انتخابی مہم چلا رہی ہے۔ گزشتہ دو دنوں کے دوران انہوں نے وادی نیلم کے مختلف علاقوں میں منعقد ہونے والے جلسوں میں تقاریر کیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔
ہوا یوں کہ مریم نواز نے اتوار کو ٹوئٹر پر ایک تصویر پوسٹ کی اور ساتھ یہ الفاظ لکھے ’کشمیریوں سے رشتہ بہت پرانا ہے۔‘
اس تصویر میں مریم نواز دریائے نیلم کے کنارے ایک درخت کے ساتھ کھڑی دکھائی دے رہی ہیں۔  مریم نواز کی تصویر کے ساتھ نواز شریف کی تصویر بھی تھی جو عین اسی جگہ کھڑے دکھائی دے رہے تھے۔

جب ناقدین کی جانب سے اس تصویر پر تنقید ہوئی تو مریم نواز نے اپنا یہ ٹویٹ فوراً ڈیلیٹ کر دیا۔
مریم نواز اور ان کی جماعت مسلم لیگ ن کے حریفوں کا دعویٰ ہے کہ یہاں مریم نواز نے ایک تصویر تو اپنی لگائی ہے لیکن اسی منظر میں نواز شریف کی کسی اور موقع  کی تصویر کو فوٹو شاپ کر کے جوڑا گیا ہے۔
کچھ ٹوئٹر صارفین نے تو ان دونوں تصاویر کی تفصیلات کا باریک بینی سے تجزیہ کر تے ہوئے ان پر سرخ دائرے  لگا کر نشاندہی  کی کہ دونوں تصاویر میں حیرت انگیز طور پر سوائے سامنے کھڑے شخص کے کوئی فرق نہیں ہے۔
ٹوئٹر صارفین نے اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے مریم نواز کی کچھ پرانی ایسی غلطیوں کو دوبارہ سے بحث کاحصہ بنانے کی کوشش کی ہے جس میں تحریک انصاف کے ایک جلسے کی تصویر بھی شامل ہے جو مریم نواز نے ٹویٹ کی تھی۔
مریم نواز کی اس ٹویٹ کے سامنے آنے اور کچھ ہی دیر بعد ڈیلیٹ کیے جانے پر ان کے سیاسی مخالفین کو  ’کیلبری فونٹ‘ سے جڑا ہوا تنازع بھی یاد آیا۔

شیئر: