Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے تعاون سے خیبر پختونخوا کے 1240 سکولوں میں سولر سسٹم نصب

تقریب میں منصوبے کے تحت اپ گریڈ ہونے والے سکولز میں مقابلہ مصوری کے کامیاب طلبہ میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ (فوٹو: یو این او پی ایس)
اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز نے سعودی عرب کے تعاون سے خیبر پختونخوا کے ایک ہزار 240 سکولوں میں سولر انرجی کا نظام نصب کیا ہے۔
اس پروجیکٹ میں یو این او ایس اور یو کے ایڈ کا بھی تعاون رہا۔ شمسی توانائی کے آلات خیبر پختونخوا کے سات اضلاع کے سکولوں میں نصب کیے گئے ہیں۔
اس حوالے سے منگل کے روز اسلام آباد میں منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے کہا کہ ’ہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں بہتری اور ترقی چاہتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تقریب میں سعودی عرب کے نمائندے کے طور پر شرکت ان کے لیے باعث مسرت ہے۔‘
بقول ان کے ’سعودی عرب پاکستان کو مزید منصوبوں میں امداد کی فراہمی کا خواہش مند ہے۔ یہ منصوبے پاکستان میں ترقی کی بنیاد بنیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع مین طلبہ کے لیے یہ سولر نظام نصب کیا گیا ہے۔ سعودی فنڈ برائے ڈیویلپمنٹ پاکستان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کو 500 ملین ڈالرز فراہم کر چکا ہے۔‘
اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز کی ڈائریکٹر بینوئٹ روزینوائر نے اس موقع پر کہا کہ ’یہ میرے لیے صرف ایک منصوبہ نہیں بلکہ ایک مقصد تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ان سکولوں کو آف گرڈ سولر نظام سے منسلک کیا گیا ہے، اس میں سات سو کے قریب سکول لڑکیوں کے تھے۔‘
یو کے ایڈ کی عہدیدار اینا بیلا گیری نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ ’یہ ایک بہت خصوصی منصوبے تھا جس کی آج ہم خوشی منا رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم اس منصوبے سے مستفید ہونے والے اساتذہ اور بچوں کے روشن مستقبل کے لیے نیک خواہشات رکھتے ہیں۔‘
اس منصوبے سے آنے والے دنوں میں تعلیم یافتہ ماحول کو پنپنے میں مدد ملے گی اور بچے بلا تکلیف حصول علم کو یقینی بنا سکیں گے۔‘
یو این آفس فار پروجیکٹ سروسز پاکستان کی کنٹری مینیجر مریسیا زپاسنک کا کہنا تھا کہ ’اس منصوبے سے تعلیم کے حصول کے بنیادی حق کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔‘
’یہ بچے تعلیم کے حصول کے بعد اپنی کمیونٹی، ضلع، صوبے اور ملک کے لیے دور رس فیصلے کر سکیں گے۔‘
ان کے مطابق ’دور دراز علاقوں کے طلبہ کو تعلیم کے حصول میں بہتر سہولیات ملنی چاہییں۔‘

شیئر: