Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وفاقی وزیر آبی وسائل کے طور پر حلف اٹھانے والے مونس الہٰی کون ہیں؟

صدر مملکت عارف علوی نے مونس الہٰی سے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف لے لیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر، مونس الٰہی)
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی چوہدری مونس الہٰی باضابطہ طور پر وفاقی کابینہ کا حصہ بن گئے ہیں۔ صدر مملکت عارف علوی نے ان سے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف لے لیا ہے۔
مونس الٰہی کا تعلق ضلع گجرات کے معروف چوہدری خاندان سے ہے۔ ان کے والد چوہدری پرویز الٰہی اس وقت پنجاب اسمبلی کے سپیکر ہیں جبکہ وہ اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے سپیکر اور پنجاب کے وزیراعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔
مونس الٰہی سابق وزیراعظم پاکستان چوہدری شجاعت حسین کے بھتیجے اور معروف سیاست دان چوہدری ظہور الٰہی کے پوتے ہیں۔
مونس الہٰی 12 اپریل 1976 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے یونیورسٹی آف پنسلوانیا سے بی بی اے کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔
مونس الٰہی 2018 میں پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے جبکہ وہ اس سے پہلے 2008 سے 2018 تک مسلسل دو مرتبہ پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہو چکے ہیں۔ وہ 2013 سے 2018 تک پنجاب اسمبلی میں ق لیگ کے پارلیمانی لیڈر تھے۔
وہ کامیاب افراد کی سوانح حیات اور معاشرے کے لیے ان کی خدمات پر مبنی کتب پڑھنے کے شوقین ہیں۔
موجودہ حکومت میں پاکستان مسلم لیگ (ق) تحریک انصاف کی اتحادی ہے جس کے تحت پنجاب میں پریز الہٰی سپیکر جبکہ وفاقی میں طارق بشیر چیمہ ہاؤسنگ کے وزیر ہیں۔
مسلم لیگ (ق) کا حکومت سے مطالبہ تھا کہ مونس الہٰی کو بھی وفاقی کابینہ کا حصہ بنایا جائے لیکن حکومتی حلقوں کے مطابق عمران خان انھیں کابینہ میں شامل کرنے کے لیے تیار نہیں تھے۔ اس کی وجہ مونس الہٰی کے خلاف مختلف مقدمات بتائے جاتے ہیں۔
اسی بنیاد پر مسلم لیگ (ق) اہم حکومتی اجلاسوں سے غیر حاضر رہتی تھی۔ بجٹ کے موقع پر بھی جب وزیراعظم نے اتحادیوں کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا تو (ق) لیگ کے ارکان شریک نہیں ہوئے۔
موس الہٰی کو ماضی میں کئی مقدمات کا سامنا رہا ہے۔ وہ پیپلز پارٹی کے دور میں جیل میں بھی رہے۔ سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل کیس میں مونس الہٰی کے برکلے بینک میں موجود 34 کروڑ روپے ریکور کرنے کا حکم دیا تھا۔
حکومت ذرائع کے مطابق مونس الہٰی کو آبی وسائل کی وزارت کا قلم دا سونپا جا رہا ہے جو مستقبل میں وفاقی اور دو صوبائی حکومتوں کے درمیان نئے تنازعے کو جنم دے سکتا ہے۔
مونس الہٰی کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے سخت حامی ہیں اور انھوں نے
اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر مئی میں لکھا کہ ’انتہائی تشویش ناک اطلاع! ملک بھر کے ڈیموں میں صرف سات سے آٹھ دن کا پانی باقی رہ گیا۔ دشمن کی اندھی تقلید میں کالا باغ ڈیم پر تنقید کرنے والو اب تو آنکھیں کھولو۔ اپنا نہیں تو اپنی آنے والی نسلوں کا سوچو۔ کالا باغ ڈیم بناؤ ملک بچاؤ!‘
انھوں نے اس ٹویٹ کو پن ٹویٹ کیا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا اور سندھ کی صوبائی حکومتیں کالا باغ ڈیم کی سخت مخالف ہیں اور مونس الہٰی اس معاملے پر اکثر بات چیت کرکے ان کی تنقید کی زد میں آتے رہتے ہیں۔

شیئر: