Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر میں ریفرنڈم، ’وزیراعظم عمران خان لیکچر اچھا دیتے ہیں‘

وزیراعظم نے کہا تھا کہ ’میری حکومت کشمیر میں ریفرنڈم کرائے گی کہ آپ (کشمیری) پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا آزاد رہنا چاہتے ہیں‘ (فوٹو: عمران خان فیس بک آفیشل)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’میری حکومت کشمیر میں ایک اور ریفرنڈم کرائے گی کہ آپ (کشمیری) پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا آزاد رہنا چاہتے ہیں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع باغ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’جتنی کشمیر کے لوگوں نے قربانیاں دی ہیں یہ ضائع نہیں ہوں گی۔‘ وزیراعظم عمران خان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنا ہوا ہے جہاں صارفین اس کی حمایت کر رہے ہیں وہیں تنقید کرنے والوں کی بھی کمی نہیں۔
ٹوئٹر صارف نازیہ گلزار نے لکھا کہ ’کشمیریوں کا اصل حق یہی ہے جو عمران خان نے آج فیصلہ کیا اور کہا کہ انڈیا سے ریفرنڈم کے بعد میرا آپ سے وعدہ ہے کہ میں ایک ریفرنڈم کرواؤں گا جس میں آپ نے فیصلہ کرنا ہےکہ آپ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہو یا پھر خودمختار، اپنے مستقبل کا فیصلہ آپ نے کرنا ہے۔‘

ٹوئٹر صارف جنید کیانی نے طنزیہ انداز میں تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’خان صاحب بھاشن (لیکچر) اچھے دیتے ہیں یا دماغوں میں  بٹھانے کے لیے یا کتابوں میں لکھنے کے لیے۔‘

کشمیر الیکشنز کے حوالے سے شیئر کی جانے ویڈیو پر کمنٹ کرتے ہوئے ٹوئٹر صارف نادیہ نے لکھا کہ ‘کشمیر الیکشن کا وعدہ بھی ایسا ہی ہے جیسے شمالی پنجاب سے ووٹ حاصل کرنے کا وعدہ کیا، جیسے گلگت بلتستان میں نوکریاں اور گھر دینے کے جھوٹے وعدے کیے گئے۔‘

اکثر سوشل میڈیا صارفین نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کیے جانے والے جلسے کو کورونا ایس او پیز کی خلاف قرار دیا اور ماسک نہ پہننے پر کئی سیاسی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
ٹوئٹر ہینڈل ایستھٹک ڈیمون نے لکھا کہ ’یہ فیصلہ اچھا ہے یا برا یہ لیکن کشمیر میں رہنے والے جو الگ وطن چاہتے ہیں وہ شاید اب پاکستان کا ہی انتخاب کریں کیوں کہ انڈیا نے کبھی ریفرنڈم کی پیشکش نہیں کی۔‘

 

شیئر: