Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ دنیا کے سامنے ہمارا بُرا تاثر پیش کرنا بند کرے: چین کا پیغام

چین کے نائب وزیر خارجہ ژی فینگ اور وینڈی شرمن کے مابین بات چیت ہوئی تھی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ دنیا کے سامنے چین کا بُرا تاثر پیش کرنا بند کرے۔ یہ بات چین کے نائب وزیر خارجہ نے امریکی ہم منصب وینڈی شرمن کے دورہ چین کے موقع پر کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ’یہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کا چین میں پہلا اعلیٰ سطح کا دورہ ہے۔‘
وینڈی شرمن اتوار کو چین کے شہر تیانجن پہنچیں۔ اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو صحیح سمت میں لانا ہے۔ دنیا کی دو عالمی طاقتوں کے تعلقات سائبر سکیورٹی سے لے کر انسانی حقوق تک کئی مسائل پر خراب ہو رہے ہیں۔
چین کے نائب وزیر خارجہ ژی فینگ اور وینڈی شرمن کے درمیان ہونے والی بات چیت کی تفصیلات کے مطابق ’ممکنہ طور پر امید کی جارہی ہویگ کہ چین کا بُرا تاثر پیش کر کے امریکہ کسی طرح۔۔۔چین کو اپنے ساختی مسائل کا قصوروار ٹھہرا سکے۔‘
چین کی وزارت خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ اپنی انتہائی گمراہ کن ذہنیت اور خطرناک پالیسی کو تبدیل کرے۔‘
وزارت نے دونوں ممالک کے تعلقات کو ’تعطل‘ اور ’سنگین مشکلات‘ سے دوچار قرار دیا ہے۔
اپنے دورہ چین کے دوران وینڈی شرمن چینی وزیر خارجہ وینگ یی سے بھی ملاقات کریں گی۔

وینڈی شرمن اپنے دورے کے دوران بیجنگ نہیں جائیں گی (فائل فوٹو: اے ایف پی)

امریکہ نے گذشتہ ہفتے امید ظاہر کی تھی کہ ان مذاکرات کے ذریعے چین کو دکھایا جا سکے کہ ’ذمہ دارانہ اور صحت مندانہ مقابلہ کیسا ہوتا ہے‘ لیکن ایسا کرنے میں ’تنازعے‘ سے بچنا چاہ رہا تھا۔
وینڈی شرمن اپنے دورے کے دوران بیجنگ نہیں جائیں گی، البتہ دو دن تیانجن میں گزاریں گی، جو کہ چین کا شمال مشرقی شہر ہے۔
ان سے قبل سابق وزیر خارجہ جان کیری بائیڈن انتظامیہ کے واحد افسر تھے جنہوں نے چین کا دورہ کیا تھا۔  
گذشتہ ہفتے امریکہ نے نیٹو سمیت اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر چین کی جانب سے مبینہ طور پر کیے جانے والے سائبر حملوں کی مذمت کی تھی۔

شیئر: