Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین نہ لگوانے والے اساتذہ یکم اگست سے پڑھانے نہیں جا سکتے: اسد عمر

اسد عمر کا کہنا ہے کہ ’قانون نافذ کرنے والے اداروں میں کام کرنے والوں کے لیے 31 اگست آخری تاریخ رکھی گئی ہے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر اسد عمر نے کورونا وائرس کے حوالے سے نئی بندشیں لگانے کا اعلان کیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں وزیراعظم کے مشیر صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ساتھ پریس بریفنگ میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’یہ اعلان پہلے بھی کیا گیا تھا کہ یکم اگست سے صرف وہ لوگ سفر کر سکیں گے جنہیں کم از کم ویکسین کی پہلی ڈوز لگی ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اسی طرح اگر اساتذہ نے ویکسین نہیں لگوائی ہے تو وہ یکم اگست سے سکولوں میں پڑھانے نہیں جا سکتے، ہم اپنے بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔‘
اسد عمر نے بتایا کہ’ آج فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے صوبوں سے مشاورت بھی کی گئی ہے۔ 31 اگست سے مزید کئی سیکٹرز ہیں جہاں یہ بندشیں لگنے جا رہی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وہ ڈرائیور، کنڈیکٹر، ہیلپر یا سٹاف جو بچوں کو سکول یا کالج لے جانے والی ٹرانسپورٹ میں کام کرتے ہیں، 31 اگست سے پہلے ویکسین لگوائیں گے ورنہ انہیں یہ کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔‘
وفاقی وزیر نے طالب علموں کے حوالے سے کہا کہ ’ اگر ان کی عمر 18 سال یا اس سے زیادہ ہے تو انہیں 31 اگست تک ویکسینیشن کروانی ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’قانون نافذ کرنے والے اداروں میں کام کرنے والوں کا بھی عوامی رابطہ ہوتا ہے، ان کے لیے 31 اگست آخری تاریخ رکھی گئی ہے۔‘
’جو پبلک سیکٹر کے ملازمین اور ان کے خاندان ہیں، خاص کر ملازمین، ان کے لیے بھی 31 اگست ویکسین لگوانے کی آخری تاریخ ہے اس کے بعد وہ دفتر نہیں آ سکیں گے۔‘
اسد عمر نے کہا کہ ’جو لوگ ہوٹلوں، ریستوران اور شادی ہالز میں کام کرتے ہیں اگر انہوں نے 31 اگست تک ویکسین نہ لگوائی تو وہ کام نہیں کر سکیں گے۔‘
انہوں نے کہا ’یہ ہائی رسک ایریاز ہیں اسی لیے ان پر پہلے بھی بندشیں لگائی گئی تھیں۔‘
انہوں نے پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے کہا کہ ’جو بسوں، وین، کوسٹرز اور ٹرینوں کے ڈرائیور ہیں یا بسوں کے اڈے ہیں، ریلوے سٹیشنز ہیں، چائے خانے ہیں یہاں بھی لوگ آتے ہیں، ان کی بھی 31 اگست ڈیڈ لائن رکھی گئی ہے۔‘
’جو پبلک ڈیلنگ کرتے ہیں وہ دفاتر جیسے بنک، نادرا، پراپرٹی آفسز اور اس طرح کے تمام دفاتر، ان میں بھی کام کرنے والوں کے لیے 31 اگست آخری تاریخ ہے۔‘
وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ ’مارکیٹوں میں دکانوں میں کام کرنے والے خاص کر شاپنگ مالز، چین سٹورز اور جو کپڑے کی مارکیٹیں ہیں، الیکڑانکس کی مارکیٹیں ہیں، ان تمام جگہوں پر لوگ بڑی تعداد میں جاتے ہیں۔ 31 اگست کے بعد یہاں ویکسین نہ لگوانے والوں پر کام کرنے کی پابندی ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ ان تمام سیکٹرز پر اس لیے بندشیں لگائی گئی ہیں کہ یہاں بڑی تعداد میں عوام جاتے ہیں اور جو لوگ وہاں کام کرتے ہیں، ان سے میل جول ہوتا ہے۔

شیئر: