Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بارش اور آبشاروں کا سرسبز شہر، خاط

’اہم سیاحتی مقام کی طرف اندرون اور بیرون ملک سے سیاح کھنچے چلے آتے ہیں۔‘ ( فوٹو: العربیہ)
موسم گرما میں معتدل آب و ہوا، تازگی بخش بارانی موسم، ہر سو ہریالی، سبزے کا بچھونا، اطراف میں پہاڑوں کی بلند چوٹیاں، ان سے بہتے پانی کے جھرنے، آبشاریں اور سرسبز و شاداب کھیت کسی جنت نظیر وادی سے کم نہیں۔
یہ جنت نظیر خطہ سعودی عرب کے جنوبی علاقے عسیر میں المجاردہ گورنری میں واقع ہے جسے ’خاط مرکز‘ بھی کہا جاتا ہے۔
العربیہ کے مطابق خاط مرکز سعودی عرب کے اہم سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے جس کی طرف اندرون اور بیرون ملک سے سیاح کھنچے چلے آتے ہیں۔
خاط اپنے قدرتی اور فطری حسن کی بہ دولت انتہائی اہمیت کا حامل ہے مگر اس کی اپنی ایک تاریخی اہمیت بھی ہے۔
ایک مقامی شہری صاحب العمری نےکہا ہے  کہ ’خاط میں کئی سیاحتی مراکز اور مقامات موجود ہیں۔ ان میں اہم ترین ’غیہ‘ گاؤں ہے۔‘

’خاط میں کئی سیاحتی مراکز اور مقامات موجود ہیں۔ ان میں اہم ترین ’غیہ‘ گاؤں ہے‘ ( فوٹو: العربیہ)

’غیہ خاط کا سیاحتی لینڈ مارک ہے۔ یہ گاؤں آتش فشاں پہاڑوں پر مشتمل ہے جبکہ موسم گرما میں بادل جھک کر اس کی پیشانی کو چومتے دکھائی دیتے ہیں۔‘
’اسی طرح خاط مرکز میں ’الغیل‘ وادی کو ایک زندہ سیاحتی مقام قرار دیا جاتا ہے۔ یہاں پر کیلے، کافی اور کئی دوسرے پھل دار درخت موجود ہیں۔‘
 یہاں کا موسم سردیوں اور گرمیوں دونوں میں معتدل رہتا ہے۔ ’آل شعثا‘ بھی اس علاقے کا ایک پرفضا مقام ہے۔‘
صاحب العمری نے بتایا ہے کہ ’خاط مرکز کے قریب ’تھوی کا پہاڑ‘ بھی ایک خوبصورت مقام ہے جو سطح سمندر سے 1700 میٹر بلند ہے۔‘

’خاط مرکز کے قریب ’تھوی کا پہاڑ‘ بھی ایک خوبصورت مقام ہے جو سطح سمندر سے 1700 میٹر بلند ہے۔‘ (فوٹو: العربیہ)

’یہ پہاڑ بکثرت غاروں اور درختوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس کے اطراف میں پانی کے چشمے اور لہلاتے کھیت بھی سیاحوں کو دعوت نظارہ دیتے ہیں۔‘
’ان پہاڑوں کے درمیان لوگوں نے مکانات بھی تعمیر کر رکھے ہیں۔ پہاڑ کا مشرقی حصہ خوبصورت قدرتی مناظرپر مشتمل ہے۔‘
 

شیئر: