Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آفریدی وہ واحد پاکستانی کرکٹر ہے جو انڈیا کے خلاف بولنے کی ہمت رکھتا ہے‘

شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی ایک بار پھر کرکٹ اور سیاست کو ملا رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’کرکٹ کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے، ہرشل گبز پر کشمیر لیگ سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا افسوس ناک ہے۔ ہم اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘
اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ’مودی پہلے بھی کرکٹ کو سیاست کے لیے استعمال کرنے کا عمل کر چکے ہیں۔ ہرشل گبز پر دباؤ ڈالنے سے کشمیر کی تحریک کو کوئی نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہوگا۔ غیرمنطقی سیاسی مقاصد کے لیے عالمی کھلاڑیوں کو روک کر یہ اپنا ہی نقصان کریں گے۔‘
دوسری جانب کشمیر پریمیئر لیگ میں انڈیا کی دھمکی پر غیر ملکی کھلاڑیوں کی شرکت سے معذرت کے بعد سنیچر کو پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بی سی سی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
شاہد آفریدی نے سنیچر کو کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرنے پر بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) پر تنقید کی۔
انہوں نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ واقعی مایوس کن ہے کہ بی سی سی آئی ایک بار پھر کرکٹ اور سیاست کو ملا رہا ہے! کے پی ایل کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کے لیے ایک لیگ ہے۔ ہم ایک شاندار شو پیش کریں گے اور ایسے رویے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔‘

شاہد آفریدی کی اس ٹویٹ کے جواب میں مداحوں نے سابق کپتان کو خوب سراہا، ٹوئٹر ہینڈل ارسلان جٹ نے لکھا کہ ’کسی کو ناراض کیے بغیر۔۔ شاہد آفریدی وہ واحد پاکستانی کرکٹر ہے جو انڈیا کے خلاف بولنے کی ہمت رکھتا ہے، اس بار پھر صرف شاہد آفریدی نے کے پی ایل پر تبصرہ کیا۔‘

گفتگو آگے بڑھی تو صارفین کا کہنا تھا کہ ہم یقینا ایک اچھا ایونٹ منعقد کریں گے۔ اسی حوالے سے صارف میٹا کلونیکل نے لکھا کہ ’لو یو لالا۔ ہم یقینا ایک شاندار شو کریں گے اور سیاست کو کرکٹ میں نہیں ملائیں گے۔‘

اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی کے متعدد ممبروں کو بلائے جانے اور اپنے ریٹائرڈ کرکٹرز کو کے پی ایل سے نکالنے پر مجبور کرنے کی خبروں پر برہمی کا اظہار کیا۔
پی سی بی نے کہا کہ اسے یقین ہے کہ بی سی سی آئی نے ایک بار پھر آئی سی سی ممبروں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر کے بین الاقوامی اصولوں اور جینٹل مین کھیل کی روح کی خلاف ورزی کی ہے کیونکہ پی سی بی نے کے پی ایل کی منظوری دے دی ہے۔‘
پی سی بی سمجھتا ہے کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کے متعدد ممبران کو کشمیر پریمیئر لیگ میں شرکت سے روکنے کے لیے انتباہ جاری کرتے ہوئے کھیل کو بدنام کیا ہے، مزید دھمکی دی ہے کہ انہیں کرکٹ سے متعلقہ کام کے لیے بھارت میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

واضح رہے کہ کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے صدر عارف ملک کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ’کشمیر پریمیئر لیگ کے مظفرآباد میں انعقاد میں انڈیا رکاوٹ پیدا کر رہا ہے۔‘
کرکٹ میلے کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کا آغاز 6 اگست سے مظفرآباد کرکٹ سٹیڈیم میں ہو رہا ہے جو 17 اگست تک جاری رہے گا۔ اس لیگ میں کُل چھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
 

شیئر: