Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان کے مسائل کی بنیادی وجہ حزب اللہ ہے: سعودی وزیر خارجہ

لبنان کو موثر حکومت کی تشکیل میں مشکلات درپیش ہیں(فوٹو ایس پی اے)
 سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ’جب بھی لبنان کسی بحران یا چیلنج سے دوچار ہوا تب سعودی عرب نے لبنانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا بھرپور اظہار کیا ہے‘۔  
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ فرانس کی دعوت پر لبنان کے لیے امدادی کانفرنس سے وڈیو لنک کے  ذریعے خطاب کررہے تھے۔
بیروت دھماکے کے بعد لبنان کی مدد کے لیے منعقد ہونے والی یہ تیسری کانفرنس ہے۔ 
امریکی صدر جوبائیڈن نے اس موقع پر لبنان کے لیے مزید سو ملین ڈالر کی مدد کا وعدہ کیا ہے۔  
فرانسیسی ایوان صدارت کا کہنا ہے کہ ’ کانفرنس میں لبنان کی انسانی ضروریات پوری کرنے کے لیے 370 ملین ڈالر سے زیادہ جمع ہوچکے ہیں‘۔
 انہوں نے وڈیو کانفرنس میں سعودی وفد کی قیادت کی۔ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سربراہ اعلی ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ ان کے ہمراہ تھے۔
سعودی وزیر خارجہ نے کانفرنس سے خطاب کے آغاز میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے خیر سگالی کا پیغام بھی دیا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’بیروت بندرگاہ کے دھماکے پر لبنان کی  مدد کرنے والوں میں سعودی عرب آگے تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’بیروت بندرگاہ کے دھماکے کی تحقیقات کے واضح نتائج منظرعام پر نہ آنے پر ہمیں تشویش ہے‘۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ’ لبنان کے مسائل کی بنیادی وجہ ملک پر حزب اللہ کے تسلط کی کوشش ہے۔ لبنانی سیاستدانوں سے یہی کہیں گے کہ حزب اللہ کی سرگرمیوں کا مقابلہ کریں‘۔ 
انہو ں نے مزید  کہا کہ ’ہمارا ملک لبنان کی تعمیر نو اور ترقی میں اپنا حصہ مسلسل ڈالتا رہے گا۔ لبنان کی موجودہ یا آنے والی کسی بھی حکومت کی مدد کا دارو مدار ٹھوس اور نظر آنے والی اصلاحات پر ہے‘۔
سعودی وزیر خارجہ نے ہرگروہ اور جماعت سے تعلق رکھنے والے لبنانی سیاستدانوں کو ترغیب دی کہ وہ بدعنوانی کے انسداد اور ضروری اصلاحات پر عمل درآمد کرانے کے سلسلے میں حزب اللہ کی ہٹ دھرمی کا مقابلہ کریں۔ 
انہو ں نے یہ بھی کہا کہ’ لبنان کو موثر حکومت کی تشکیل میں مشکلات درپیش ہیں‘۔

شیئر: