Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کراٹے سٹار  طارق حامدی کو مداحوں کا خراج تحسین

طارق حامدی کے چاہنے والوں کا  ٹویٹس میں ملے جلے خیالات کا اظہار۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے کراٹے سٹار طارق حامدی کو  گذشہ روز ہفتے کو ٹوکیو 2020 اولمپکس کے فائنل میچ میں ریفری کے ایک عجیب فیصلے کے بعد چاندی کا تمغہ ملا لیکن جہاں تک ان کے مداحوں کا تعلق ہے ، ان کے نزدیک چاندی کا تمغہ بھی  سونے کی طرح ہے۔
عرب نیوز کے مطابق 23 سالہ سعودی کھلاڑی طارق حامدی جاپان کے نیپون بڈوکان میدان میں 75 کلوگرام پلس کے مقابلے میں اپنے ایرانی حریف سے1-4  سے آگے تھے اور فتح کی طرف بڑھ رہے تھے۔
آخری راونڈ میں طارق حامدی کی ایک اونچی کک نے اپنے ایرانی حریف سجاد گنج زادہ کو نیچے پھینک دیا۔

ایرانی حریف نے اعتراف کیا کہ اس طرح جیتنے پر مجھے دکھ ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

اس کے فورا بعد جیسے ہی ایرانی کھلاڑی کو سٹریچر پر ڈال کر رنگ سے باہر لے جایا گیا تو طارق حامدی نے جیت کا جشن منانا شروع کر دیا۔
اسی اثنا میں میچ کے ترک ریفری نے انہیں نااہل قرار دے کر سجاد گنج زادہ کو فاتح قرار دے دیا۔
سعودی کھلاڑی طارق حامدی کے چاہنے والوں نے اپنے ٹویٹس میں ملے جلے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
ایک نے سوالیے نشان کے ساتھ لکھا ہے کہ ایک فٹبالر کے لیے گیند کو زور سے لات مارنے کے بعد ریڈ کارڈ ؟

ایک مداح نے ٹوئٹ کیا ہے کہ طارق حامدی ہی سونے کا تمغہ جیتنے والا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

ایک اور مداح نے لکھا ہے کہ جب میں ایرانی حریف کو فرش پر پڑا دیکھتا ہوں اور سعودی ہیرو کو پہاڑ کی طرح کھڑا دیکھتا ہوں تو میں چیمپئن ہونے پر کیسے فخر نہیں کرسکتا۔
ایک مداح نے لکھا ہے کہ کسی بھی غیر جانبدارنہ نظر سے دیکھا جائے تو طارق حامدی ہی سونے کا تمغہ جیتنے والا ہے۔
ایک صارف نے سجاد  گنج زادہ کو 'بے ہوش سونے کا تمغہ جیتنے والا' قرار دے دیا۔
بعدازاں تمغہ ملنے کی تقریب میں شامل ایرانی کراٹیکاز سجاد گنج زادہ حیران کن طور پر بغیر کسی سہارے کے اپنا سونے کا تمغہ حاصل کرنے کے لیے پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس طرح جیتنے پر مجھے دکھ ہے۔
 

شیئر: