Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی موٹیویشنل ویڈیو پر تبصرے، ’یوتھ کھیتوں میں ٹریننگ کرے؟‘

ٹوکیو اولمپکس میں پاکستانی کھلاڑیوں ارشد ندیم اور طلحہ طالب نے مناسب ٹریننگ نہ ہونے کے باجود عمدہ کارکردگی دکھائی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی سوشل میڈیا پر جہاں ٹوکیو اولمپکس میں پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی اور ان کی سہولیات سے متعلق بحث ہو رہی ہے وہیں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی ایک ٹویٹ پر بحث جاری ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹوکیو اولمپکس کے حوالے سے ایک ٹک ٹاک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک ریس کا منظر دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ پاکستان کے نوجوان ریس دیکھیں اور سب سے اہم سبق سیکھیں جو کھیلوں نے مجھے سکھایا، آپ تب ہارتے ہیں جب آپ ہار مانتے ہیں۔‘
 
وزیراعظم عمران خان کی اس ٹویٹ کے جواب میں صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصروں کا انبار لگ گیا۔
اسی حوالے سے ٹوئٹر صارف اور صحافی جویریہ صدیق نے لکھا کہ ’وزیراعظم کو ٹک ٹاک ویڈیوز نہیں اپ لوڈ کرنی چاہیے۔ 22 کروڑ کی آبادی والے ملک نے اولمپکس میں اتنی خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا اس پر توجہ دیں۔ شکریہ۔‘

صارفین کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو مزید سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جوائن کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا۔
اسی حوالے سے صارف نامعلوم افراد نے مشورہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’سر سنیک ویڈیو بھی جوائن کر لیں اور اپنے دوستوں کو انوائٹ کر کے پیسے کمائیں، ریمیٹینسز بھول جائیں گے، نوٹ ہی نوٹ ہوگا۔‘
 

عمران خان کی موٹیویشنل ٹویٹ کے جواب میں صارفین ان کو کھلاڑیوں کی حالت زار اور کھیل کے شعبے کے لیے مناسب اقدامات نہ ہونے کی جانب توجہ دینے کا کہتے نظر آئے۔
اسی حوالے سے ٹوئٹر ہینڈل فضہ مروت لکھتی ہیں کہ ’بس کر دیں، کرکٹرز کے علاوہ سارے کھلاڑی یہاں بھوکے ننگے بیماریوں سے مر جاتے ہیں۔ کھلاڑی پیسے مانگتے پھرتے باہر جانا ہو تو، ہاکی فیڈریشن دیکھ لیں، فٹ بال اور سپورٹس، اولمپکس ایسوسی ایشن دیکھ لیں، پہلے ان کو ٹھیک تو کریں۔ کھیلوں کے گراؤنڈز ہیں نہیں، یوتھ کھیتوں میں ٹریننگ کرے؟‘

عمران خان کی جانب سے موٹیویشنل ٹویٹ کو جہاں صارفین نے تنقید کا نشانہ بنایا وہیں کچھ صارفین ان کے ساتھ متفق بھی دکھائی دیے۔
صارف مدیحہ عبید لکھتی ہیں کہ ’ایک اچھے لیڈر اور وزیراعظم کا کام صرف ملک کے مسائل حل کرنا نہیں بلکہ قوم کی تربیت کرنا بھی ہوتا ہے۔ جن کے کہنے پر پوری عوام ایک ڈرامہ دیکھنے پر لگ جائے انھیں یوتھ کو وقتاً فوقتاً صحیح ڈائریکشن میں موٹیویٹ کرتے رہنا چاہیے خاص کر جب وہ آپ کی سنتی بھی ہو۔‘

ٹوکیو اولمپکس میں پاکستانی ایتھلیٹس کی مایوس کن کارکردگی سامنے آنے کے بعد ملک میں کھیلوں کی سہولیات اور ٹریننگ پر توجہ دینے کا مطالبہ  کیا جا رہا ہے۔

شیئر: