Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی: بلدیہ میں گاڑی میں دھماکہ، ایک ہی خاندان کے گیارہ افراد ہلاک

ہلاک افراد میں سات خواتین، تین  مرد اور دو بچے شامل ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)
کراچی کے علاقے بلدیہ مواچھ موڑ کے قریب ٹرک میں دھماکہ ہوا ہے جس میں گیارہ افراد ہلاک اور نو زخمی ہوئے ہیں۔
ڈی آئی جی ساؤتھ زون جاوید اکبر ریاض کا کہنا ہے کہ پولیس اسٹیشن مدینہ کالونی کی حدود بلدیہ ٹاون میں جس ٹرک میں دھماکا ہوا اس میں 25 سے 30 افراد سوار تھے۔
مذکورہ افراد شادی کی تقریب میں شرکت کے بعد گھر لوٹ رہے تھے۔ ان کے مطابق دھماکا ٹرک میں ہوا، تمام زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے دھماکے میں 11 افراد ہلاک  جب کہ  نو زخمی ہوئے۔  ان کا کہنا تھا کہ  متاثرین کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ 
’فیملی کا تعلق سوات سے ہے ہر پہلو سے جائزہ لے رہے ہیں ‘
’اس گاڑی پر کوئی جھنڈا نصب نہیں تھا۔ معاملے کو ذاتی دشمنی کے تناظر میں بھی دیکھیں گے۔‘
دھماکے کا نشانہ بننے والی  فیملی جماعت اسلامی کے سابق یوسی چیئرمین لانڈھی معراج خان سواتی کی ہے۔
انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے صحافیوں کو بتایا کہ دھماکہ ابتدائی طور پر ہینڈ گرینڈ کا لگتا ہے- ’گرنیڈ گاڑی میں گرنے سے پہلے ہی پھٹ گیا تھا-‘
ابتدائی تحقیقات کے مطابق  ملزمان موٹر سائیکل پر سوار تھے- 
قبل ازیں ایس ایس پی کیماڑی فدا حسین جانوری نے کہا تھا کہ ابتدا مین عینی شاہدین نے سلینڈر دھماکے کی اطلاع دی تھی۔ ’تاہم جائے وقوعہ کے معائنے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ یہ تخریب کاری کا واقعہ ہے۔
دریں اثنا ‏وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مواچھ گوٹھ کے قریب گاڑی میں دھماکے کا نوٹس لے لیا۔ 
وزیراعلیٰ سندھ نے حکام کو ہلاک افراد کے ورثا کی بھرپور مدد کرنے کی ہدایت کر دی۔ ‏وزیراعلیٰ نے وزیر ٹرانسپورٹ سے گاڑی کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ 
دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسمعیٰل نے بھی مواچھ گوٹھ بلدیہ کراچی میں ہونے والے دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے اس میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ گورنر نے دھماکے کے حوالے سے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے رپورٹ طلب کر لی-

شیئر: