Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی اور سعودی بحریہ کی مشترکہ مشقوں کی منصوبہ بندی مکمل

ان مشترکہ مشقوں کا مقصد بحری سیکورٹی میں اضافے اور بحری گزرگاہوں کی حفاظت کے میدان میں تعاون کو بڑھانا ہے۔(فوٹو: ایس پی اے)
پاکستان اور سعودی عرب کی بحری افواج کی مشترکہ مشقوں’نسیم البحر13‘ کی منصوبہ بندی کا آخری اجلاس مکمل ہو گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی(ایس پی اے) کے مطابق رائل سعودی نیول فورسز (آر ایس این ایف) اور پاکستانی بحری فوج کی ان مشترکہ مشقوں کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ آپریشنز کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد، بحری سیکورٹی میں اضافے اور بحری گزرگاہوں کی حفاظت کے میدان میں تعاون کو بڑھانا ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعلقات کی جڑیں گہری ہیں۔
خیال رہے کہ جولائی 2019 میں کراچی میں پاکستان نیول اکیڈمی کی کمیشننگ پریڈ میں 175 گریجویٹس میں تین سعودی بحری افسران شامل تھے۔ اس پریڈ میں رائل سعودی نیول فورسز کے کمانڈر، وائس ایڈمرل فہد بن عبداللہ الغفیلی مہمان خصوصی تھے۔
پاکستانی بحریہ نے 1970 اور 80 کی دہائیوں کے دوران سعودی بحریہ کے ابتدائی برسوں میں مملکت کے افسران اور جہاز رانوں کو تربیت فراہم کی۔
مئی میں پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مملکت کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ باہمی تعلقات سے متعلق بات چیت کی۔
گزشتہ ماہ راولپنڈی میں پاک فوج کے ہیڈ کوارٹر میں سعودی وزیرِخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے جنرل قمر باجوہ کے ساتھ سیکورٹی تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
سعودی وزارت خارجہ نے ٹویٹس کی ایک سیریز میں کہا کہ ’انہوں نے دونوں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور اس ملاقات میں سکیورٹی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے پر غور کیا گیا۔‘

شیئر: