Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیئر طالبان رہنما ملا عبد الغنی برادر قندھار پہنچ گئے

طالبان کے اہم رہنما اور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں سیاسی دفتر کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر قطر سے قندھار پہنچ گئے ہیں۔
طالبان کے پشتو اور دری کے ترجمان نے ایک ٹویٹ میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’آج دوپہر کو افغانستان کی اسلامی امارت کا اعلی سطحی وفد ملا برادر اخوند کی سربراہی میں قطر سے روانہ ہوا تھا اور شام کے وقت اپنے ملک پہنچا اور قندھار کے ایئر پورٹ پر اترا۔‘
قبل ازیں ایسوسی ایٹڈ پریس اور افغان میڈیا نے ملا عبدالغنی برادر کے قطر روانگی کی خبر دی تھی۔
اے پی کے مطابق کہ افغانستان روانگی سے قبل ملا عبدالغنی برادر نے قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان التھانی سے ملاقات کی تھی۔
قطر کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملا برادر اور قطری وزیر خارجہ نے افغانستان میں سیاسی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے افغانستان میں سویلین افراد کے تحفظ، قومی مصالحت کے لیے درکار اقدامات تیز کرنے، ایک مکمل سیاسی حل اور پرامن انتقال اقتدار کی ضرورت پر زور دیا۔

سب کے لیے عام معافی، سرکاری اہلکار کام پر واپس آ جائیں: طالبان

افغانستان میں طالبان نے تمام سرکاری اہلکاروں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے ان سے کام پر واپس آنے کے لیے کہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اقتدار پر کنٹرول حاصل کرنے کے دو دن بعد طالبان نے ایک بیان میں سرکاری اہلکاروں کو معمول کی زندگی کی جانب لوٹ آنے کا کہا ہے۔
کابل ایئرپورٹ کا رن وے کلیئر، سفارتی عملے اور شہریوں کے لیے پروازیں
طالبان کی جانب سے جاری کیے گئے میں کہا گیا ہے کہ ’ہر ایک کے لیے عام معافی کا اعلان کیا جاتا ہے۔ اس لیے آپ کو اعتماد کے ساتھ اپنی معمول کی زندگی شروع کر دینی چاہیے۔
اے ایف پی کے مطابق طالبان کے کابل میں زندگی کو معمول پر لانے کے لیے اعلان کے بعد شہریوں کا محتاط ردعمل سامنے آیا ہے اور منگل کی صبح قلیل تعداد میں خواتین شہر کی گلیوں میں دیکھی گئیں۔

افغانستان میں پھنسے سینکڑوں افغان اور پاکسانی چمن بارڈر سے پاکستان میں داخل   

دوسری جانب اے پی نے سرکاری حکام اور عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ منگل ک سینکڑوں پاکستانی اور افغان شہری افغانستان سے چمن سرحد سے پاکستان میں داخل ہوگئے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ان تمام افغان اور پاکستانیوں کو پاکستان میں داخل ہونے دے رہے ہیں جو کہ افغانستان میں پھنسے ہوئے ہیں۔

طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی جلدی نہیں: روس

روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس کو افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی وزیر خارجہ نے افغانستان کے تمام سیاسی قوتوں کے ڈائیلگ کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیرخارجہ سرگے لارو نے کہا کہ روس دوسرے ممالک کی طرح طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی جلدی میں نہیں ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’طالبان کی جانب سے مثبت اشارے مل رہے ہیں جس میں وہ ایسی حکومت بنانے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں جس میں تمام سیاسی قوتوں کی شراکت ہو۔‘

شیئر: