Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پولش جیولن تھرور نے بچے کی جان بچانے کے لیے پہلا اولمپک تمغہ نیلام کر دیا

چاندی کا تمغہ ایک لاکھ 25 ہزار ڈالر میں نیلام ہوا (فوٹو:اے ایف پی)
جیولن تھرور ماریہ آندرجیک نے ٹوکیو اولمپکس میں حاصل کیا گیا اپنا پہلا چاندی کا تمغہ ایک لاکھ 25 ہزار ڈالر میں نیلام کر دیا تاکہ ان کے آبائی وطن پولینڈ میں ایک بچے کی جان بچانے کے لیے دل کی سرجری کروائی جا سکے۔
کھیلوں کی خبروں کی ویب سائٹ ای ایس پی این کے مطابق بدھ کو آندرجیک نے اپنے فیس بک پیج پر پوسٹ کی کہ آٹھ ماہ کے مائانوزیک مایاسا، جن کے دل کی سرجری کی ضرورت تھی، وہ اس کے لیے فنڈ ریزر کے پاس پہنچیں۔ انہوں نے اپنا واحد اولمپک تمغہ نیلام کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ اس بچے کی سرجری کے لیے کے لیے رقم اکٹھی کی جا سکے۔
پیر کو آندرجیک نے اپنے انسٹاگرام پر اس بات کی تصدیق کی کہ پولینڈ کی سپر مارکیٹ چین ’ابکا‘ نے ایک لاکھ 25 ہزارڈالر کی بولی کے ساتھ تمغے کی یہ نیلامی جیت لی ہے۔ تمغے کی فروخت سے جمع کی گئی رقم سے بچے کو سٹینفورڈ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں ضروری سرجری کروانے میں مدد ملے گی ۔
جیولن تھرور آندر جیک کے تمغے کی نیلامی کے بعد صورت حال نے ایک دلچسپ موڑ لیا اور ’ابکا‘ نے وہی میڈل واپس آندرجیک کو دینے کا فیصلہ کر لیا۔
واضح رہے کہ آندرجیک جو 2016 کے ریو اولمپکس میں محض دو سینٹی میٹر سے اولمپک میڈل سے محروم رہی تھیں،2017 میں وہ کندھے کی چوٹ کا شکار ہوئیں اور 2018 میں انہیں ہڈیوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی۔
اس کے بعد وہ صحت یاب ہو کر کھیل میں واپس آئیں اور اسی ماہ کے شروع میں انہوں نے ٹوکیو اولمپکس میں اپنا پہلا تمغہ جیتا تھا۔

شیئر: