Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی سرمایہ کاروں میں امریکی سٹاک مارکیٹ کی مقبولیت

امریکی مارکیٹ سال کے آغاز سے مضبوط کارکردگی جاری رکھے ہوئے ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
امریکی سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کرنے والے سعودی شہریوں میں رواں سال کی  دوسری سہ ماہی کے دوران 25.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
عرب نیوز میں کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی (سی ایم اے) کے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تیسری سہ ماہی میں کاروبار میں مندی کا سامنا ہے۔

خلیج تعاون کونسل تجارت میں 1.19 ارب ریال کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی کے اعداد و شمارمیں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران امریکی سٹاک مارکیٹ میں سعودیوں کے لین دین کی مالیت خرید وفروخت سمیت 60.65 ارب ریال رہی جب کہ گزشتہ سال دوسری سہ ماہی میں یہ تقریبا 81.34 ارب ریال تھی۔
ابتدائی سہ ماہی کی ٹریڈنگ میں21.7 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ مارکیٹ میں لین دین کی مالیت 77.4 ارب ریال ریکارڈ کی گئی۔
دوسری سہ ماہی میں کمی کے باوجود امریکی ایکویٹی کی ٹریڈنگ میں2020 کے آغاز سے ہی زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ 2020 کی تیسری سہ ماہی میں تجارت سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی اور اس کی مالیت 100 ارب  ریال سے تجاوز کر گئی۔
گذشتہ سال کے دوران امریکی سٹاک مارکیٹ میں سعودیوں کی ٹریڈنگ تاریخی سطح پر پہنچ گئی جب یہ 323.4 ارب ریال ریکارڈ کی گئی اس کے مقابلے میں 2019 میں یہ مالیت 45.5 ارب ریال تک ریکارڈ کی گئی تھی۔

امریکی سٹاک مارکیٹ میں سعودیوں کے لین دین کی مالیت 60.65 ارب ریال رہی۔ (فوٹو زاویہ)

الراجحی کیپٹل میں تحقیق کے سربراہ  ماذن السدیری نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ سعودیوں کی جانب سے امریکی سٹاک میں سرمایہ کاری کی کی تین وجوہات ہیں۔ اس میں  کرنسی کا کوئی خطرہ نہیں ہے، دیگر بین الاقوامی منڈیوں کے مقابلے میں بروکریج کی لاگت کم ہے اور گزشتہ 12 ماہ میں امریکی مارکیٹ کی پرکشش کارکردگی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی مارکیٹ اس سال کےآغاز سے اپنی مضبوط کارکردگی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس میں ویکسین کی تیزی کے ساتھ معاشی بحالی ، شرح سود اورافراط زر کے اہم اثرات قابل ذکر ہیں۔
کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی کے اعداد و شمارسے پتہ چلتا ہے کہ امریکی مارکیٹ سعودی سرمایہ کاروں میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔
امریکی ایکویٹی بنچ مارکس نے2021 کی پہلی ششماہی میں بلند ترین اضافہ ریکارڈ کیا ہے کیونکہ معیشت دوبارہ کھل رہی ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگ کام پر واپس آرہے ہیں۔
دریں اثنا خلیج تعاون کونسل تجارت میں تقریبا 1.19 ارب ریال کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
عرب منڈیوں میں تجارت تقریبا250 ملین ریال ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ ایشیائی منڈیوں میں تجارت تقریبا 82 ملین  ریال تک پہنچی ہے جو رواں سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران مجموعی تجارت کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔
 
 

شیئر: