Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رنجیت سنگھ کے مجسمے کے بارے میں انڈیا کا بیان بلا جواز، مسترد کرتے ہیں: پاکستان

پاکستان نے کہا ہے کہ انڈیا میں اقلیتوں کے خلاف ریاست کی سرپرستی اور ملی بھگت سے واقعات ہوتے ہیں۔ فوٹو: سکرین گریب
پاکستان کے دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کے لاہور میں مجسمے کے بارے میں انڈین وزارت خارجہ کے بیان کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔
بدھ کو جاری کیے گئے بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’ریاستی سرپرستی میں اپنی اقلیتوں کے خلاف متعصبانہ سلوک کرنے والے ملک کا بیان منافقانہ ہے۔‘
خیال رہے کہ انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی  نے لاہور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مجسمے کو گرائے جانے پر ردعمل میں کہا تھا کہ ’اس طرح کے حملے پاکستان میں اقلیتوں کے ثقافتی ورثے کے خلاف بڑھتے عدم برداشت کے عکاس ہیں جہاں معاشرے میں اقلیتوں کے احترام کی کمی ہے۔‘
پاکستانی دفتر خارجہ نے انڈیا کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ ’اپنے ملک میں اقلیتوں کے خلاف بدترین سلوک کرنے والوں کو دوسروں کی طرف انگشت نمائی کا کوئی حق نہیں۔‘
زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی ذمہ دار ملک ہوتا تو ملزم کی فوری گرفتاری کے اقدام کو سراہتا۔ ’ مجسمے کو نقصان پہنچانے والے ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی۔‘
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان میں حکومت، مقننہ عدلیہ سول سوسائٹی اور ذرائع ابلاغ نے ہمیشہ اقلیتوں کے آئینی حقوق اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کے لے کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا میں اقلیتوں کے خلاف ریاست کی سرپرستی اور ملی بھگت سے واقعات ہوتے ہیں۔
کسی اور ملک کی اقلیتوں کے لیے نام نہاد تشویش کے بجائے انڈیا مسلمانوں سمیت اپنے ملک میں اقلیتوں کے خلاف بی جے پی اور آر ایس ایس حکومت کے تباہ کن اقدامات اور سوچ کا تدارک کرنے پر توجہ دے۔‘
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق انڈین حکومت خود احتسابی کرے اور اقلیتوں کے خلاف اقدامات کی ریاستی سرپرستی ختم کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ و فروغ اور سلامتی کے ساتھ ان کی عبادت گاہوں، ثقافت اور ورثہ کے امین مقامات کی حفاظت یقینی بنائے۔

شیئر: