Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب پاکستان سمیت گیارہ ممالک سے برآمدات کے معاہدے کرے گا

تیل کی علاوہ دیگر برآمدات بڑھا کر جی ڈی پی میں مزید بہتری لائی جائے گی۔(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب آزاد تجارتی معاہدوں کے تحت شراکت دار ممالک کے ساتھ مزید تجارتی معاہدے کرنے کا خواہشمند ہے کیونکہ مملکت کا مقصد تیل کی علاوہ دیگر برآمدات کا حصہ بڑھا کر جی ڈی پی میں مزید بہتری لانا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق عکاظ اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ  سعودی عرب دنیا کے گیارہ ممالک کے ساتھ آزاد  تجارتی معاہدوں کے لیے  مذاکرات کا دوبارہ سے آغاز کر رہا ہے۔

آزاد تجارتی معاہدوں کے تحت شراکت دار ممالک کے معاہدے ہوں گے۔(فوٹو سعودی گزٹ)

جنرل اتھارٹی فار فارن ٹریڈ(جی اے ایف ٹی)کی ہدایات پر مبنی سعودی عرب کے تمام چیمبرز آف کامرس کو فیڈرل آف سعودی چیمبرز (ایف ایس سی)کے ایک سرکلر کا حوالہ دیتے ہوئے یہ رپورٹ شائع کی گئی ہے۔
آزاد تجارت معاہدوں کے لیے جن ممالک  کا ذکر کیا گیا ہے ان میں پاکستان، چین، انڈیا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، برطانیہ، انڈونیشیا، فلپائن، بنگلہ دیش، سری لنکا اور امریکہ  شامل ہیں۔
مملکت کا مقصد برآمدات کی خدمات میں ٹرانسپورٹ سمیت نقل وحمل کے علاوہ مالیاتی خدمات، مواصلاتی خدمات، ترسیل کی خدمات کے ساتھ ساتھ ایکسپریس میل، میڈیا، ہوٹل، تعمیرات اور کنٹریکٹنگ، تعلیم و تربیت، سفر اور سیاحت کے ساتھ ساتھ  ماحولیاتی اور تفریحی شعبوں سمیت دیگر امور میں تعاون بڑھانا ہے۔

مملکت کا مقصد برآمدات کی خدمات سمیت دیگر امور میں تعاون بڑھانا ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

واضح رہے کہ سعودی ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایس ای ڈی اے) نے گذشتہ بدھ کو اعلان کیا تھا کہ ان ممالک کے لیے 120 سے زائد بین الاقوامی طور پر ٹینڈرکئے جائیں گے جن میں بنیادی طور پر تعمیراتی اور صنعتی سامان کے منصوبوں کو اہمیت دی جائے گی۔
رپورٹ کے آخر میں بتایا گیا ہے کہ اس پر مزید تبصرہ کرنے کے لیے فیڈرل آف سعودی چیمبرز(ایف ایس سی) کو درخواست بھیجی گئی ہے لیکن تاحال اس کا  کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
 
 

شیئر: