Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

31 اگست تک ہزاروں افغان اتحادیوں کو افغانستان سے نکالنا ناممکن ہے: یورپی یونین

امریکی فوج اس وقت کابل ایئرپورٹ کا نظام سنبھال رہی ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے کہا ہے کہ ’امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لیے ہزاروں افغان شہریوں کو 31 اگست کی ڈیڈ لائن تک افغانستان سے نکالنا ناممکن ہے۔‘
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے امریکہ سے شکایت کی ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر ان کی سکیورٹی بہت زیادہ سخت ہے جس کی وجہ سے یورپ کے لیے کام کرنے والے افغان شہریوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔‘
امریکہ نے افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے لیے 31 اگست کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے، لیکن امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ’اس تاریخ میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔‘
امریکی فوج اس وقت کابل ایئرپورٹ کا نظام سنبھال رہی ہے اور ایئر ٹریفک کو کنٹرول کر رہی ہے۔
جوزف بورل کا کہنا تھا کہ ’جہاں تک میں جانتا ہوں امریکیوں نے نہیں کہا کہ وہ 31 اگست کی ڈیڈ لائن سے آگے جائیں گے، لیکن ہو سکتا ہے کہ ان کا ذہن تبدیل ہو جائے۔‘
’وہ رواں ماہ کے آخر تک 60 ہزار افراد کو نکالنا چاہتے ہیں جو ناممکن ہے۔‘
جوزف بورل نے کہا کہ ’یورپ کے لیے انخلا کے حوالے سے ایئرپورٹ تک پہنچنا ایک مسئلہ ہے۔ امریکی سکیورٹی کے انتظامات بہت سخت ہیں جس کی وجہ سے افغان عملے کے لیے راستہ بند ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’برسلز نے امریکہ سے شکایت کی ہے اور نرمی کرنے کا کہا ہے۔‘
یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیدار یورپی کونسل کے صدر اور یورپی کمیشن کی صدر کے ہمراہ سپین کے ایک فوجی اڈے پر موجود ہیں جہاں افغانستان سے یورپی اور امریکی شہریوں کے علاوہ افغان اہلکاروں کو خصوصی پروازوں کے ذریعے لایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یورپی یونین کے ساتھ کام کرنے والے 400 افغان شہریوں میں سے صرف 150 کو باحفاظت نکالا گیا ہے۔‘

جوزف بورل نے اعتراف کیا کہ ’افغانستان سے انخلا کرنے والے افغان شہریوں کی تعداد انتہائی ناکافی ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

جوزف بورل نے اعتراف کیا کہ ’افغانستان سے انخلا کرنے والے افغان شہریوں کی تعداد انتہائی ناکافی ہے، پروازیں اڑ رہی ہیں لیکن لوگ ایئرپورٹ کے ٹریک پر کھڑے ہیں۔‘
انہوں نے افغانستان سے شہریوں کے انخلا کے معاملے پر یورپی یونین اور امریکہ کے درمیان کشیدگی سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’سوالات یقیناً پوچھے جائیں گے کہ اس طرح کے حالات کیوں پیدا ہوئے۔‘
جوزف بورل نے کہا کہ ’یورپی یونین کے سربراہان کی کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے جس میں افغانستان کے مستقبل سے متعلق لائحہ عمل پر بات چیت کی جائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کابل ایئرپورٹ پر شہریوں سے انخلا کے مناظر مغربی ممالک کے لیے ’تباہی‘ کے مترادف ہیں۔
’یورپی یونین ایسی حکمت عملی تیار کر رہی ہے جس میں  50 ہزار اہلکاروں پر مشتمل فورس تیار کرنے کی تجویز دی گئی ہے جو آئندہ آنے والے بحرانوں سے نمٹنے میں مدد دے گی۔‘

شیئر: