Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریم نواز کے بیٹے کی شادی: لندن میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے حامیوں کی نعرے بازی

سابق وزیراعظم نواز شریف کے نواسے اور مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کی شادی کی تقریب لندن کے ایک ہوٹل میں منعقد کی جا رہی ہے۔
شادی کی تقریب کے موقع پر جہاں تقریب میں مدعو کیے گئے مہمان مقررہ جگہ پر پہنچے وہیں ’ن لیگ اور پی ٹی آئی کے حامی‘ بھی مقررہ مقام کے باہر جمع ہو کر ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگاتے اور ہوٹنگ کرتے رہے۔
سوشل ٹائم لائنز پر شادی کی تقریب کے حوالے سے اپ ڈیٹس شیئر کرنے والے کچھ صارفین بے یہ دعوی بھی کیا کہ ’پی ٹی آئی اور ن لیگ کے ورکرز میں تصادم‘ کے بعد پولیس کو ہوٹل کے باہر طلب کر لیا گیا ہے۔
لندن میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنی سوشل میڈیا سرگرمی میں جہاں شادی سے متعلق دیگر اپ ڈیٹس شیئر کیں وہیں کچھ ٹویپس نے یہ بھی بتایا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی نواسے کی شادی کی تقریب میں شریک ہوئے ہیں۔
جنید صفدر کی شادی کی تقریب کے مقام کے باہر بنائی گئی ویڈیوز میں جہاں وائس آف پاکستان نام کے بینرز لیے کچھ افراد احتجاج کرتے دکھائی دیے وہیں اس پروگرام میں شریک ایک فرد نے وزیراعظم عمران خان سے بھی شکوہ کیا۔
ایک ویڈیو پیغام میں مذکورہ فرد نے کہا کہ ’مجھے پورے لندن کی پی ٹی آئی کا ایک بندہ بھی نظر نہیں آیا۔ یہاں جو اخراجات ہو رہے ہیں وہ کہاں سے پورے کیے جا رہے ہیں۔‘
 
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا چھوٹا سا احتجاج تھا جو ان لوگوں نے 10 منٹ کے اندر ہمیں لاتیں اور دھکے مار کر بدمعاشی کر کے ختم کر دیا۔
اس موقع پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں ن لیگی قیادت کے پوسٹر تھامے اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف نعرے لگاتے افراد ’اپنے مخالفین‘ کو وہاں سے دور لے جاتے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
سوشل ٹائم لائنز پر شادی کے اصل ایونٹ سے زیادہ مقررہ مقام کے باہر ہونے والی سرگرمی کے سیاسی رنگ اور دونوں جانب سے ان پر دیا جانے والا ردعمل وقت کے ساتھ ساتھ بڑھا تو کچھ صارفین نے ’سیاسی کارکنوں میں تصادم کے بعد مقامی پولیس کو بلائے جانے‘ کی اطلاع دیتے ہوئے ایسی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کیں جن میں پولیس اہلکار وہاں جمع افراد کے درمیان نمایاں ہیں۔
جنید صفدر کی شادی کی تقریب میں کون شریک ہوا اور اس موقع پر کیا انتظامات کیے گئے کے بجائے سوشل ٹائم لائنز پر ہونے والی سرگرمی پر احتجاج کا رنگ غالب دکھائی دیا۔
اس موقع پر شیئر کیے گئے کچھ مناظر میں روایتی ڈھول بجتے اور اس کی تھاپ پر رقص کرتے چند افراد دکھائی دیے لیکن سیاسی نعروں، پوسٹرز، احتجاج کرنے اور ایسا ہونے سے روکنے کی کوششوں کے رنگ باقی سب رنگوں سے کہیں زیادہ گہرے دکھائی دیے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے تو گاڑی سے اترنے کے بعد وہ فورا عمارت کے اندر داخل چلے گئے جہاں فیملی کے دیگر افراد موجود تھے۔

تقریب میں سابق وزیراعظم نوازشریف بھی شریک ہوئے (فوٹو: ٹوئٹر)

قانونی پابندیوں کے باعث مریم نواز شریف اپنے بیٹے جنید صفدر کی شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے لندن نہیں جا سکی ہیں۔

شیئر: