Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنے کا معاملہ، سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ نے مینار پاکستان پر ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو ہراساں کرنے کا نوٹس لے لیا ہے۔
سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل  کے مطابق 14 اگست کو عائشہ اکرم کو ہجوم کے ہاتھوں ہراسیت کا نشانہ بنانے کی ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں جس پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے پنجاب پولیس کے سربراہ سے تفصیلات مانگی تھیں۔
پیر کو واقعے سے متعلق آئی جی پنجاب کی جانب سے سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں رپورٹ جمع کروائی گئی۔
آئی جی پنجاب کی طرف سے پیش کیے گئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور واقعے میں مجموعی طور پر 92 افراد کو گرفتار کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ’واقعے کی جامع تحقیقات کے لیے چار خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں جبکہ تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔‘
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون کا میڈیکل کرایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’پنجاب پولیس نے 30 ویڈیوز، 60 تصاویر اکٹھی کرکے نادرا کو شناخت کے لیے بجھوائی ہیں۔ نادرا نے نو افراد کی شناخت کی۔‘
’شناخت ہونے والے نو افراد کو گرفتار کیا گیا اور گرفتار افراد کی نشاندہی پر مزید گرفتاریاں ہوئیں۔‘
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد سے جیو فینسنگ ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔
واقعے کی شام ساڑھے چھ سے لے کر سات چالیس تک 28 ہزار سے زائد افراد کا کال ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس کیس میں سات سو سے زائد افراد کو مشکوک قرار دیا گیا۔ ’بلا تفریق کارروائی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔‘
آئی جی پنجاب نے کہا ہے کہ ’واقعے کی ہر پہلو سے مکمل تحقیقات کریں گے۔ ملوث ملزمان کو سامنے لاکر مثالی سزائیں دلوائی جائیں گی۔‘
سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل نے آئی جی پنجاب سے تفصیلات مانگی تھیں۔

شیئر: