Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین متنازعہ پانیوں کے حوالے سے دھونس کا سلسلہ بند کرے: امریکہ

امریکی نائب صدر کملا ہیرس سنگاپور کے دورے پر ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے بیجنگ پر جنوبی بحیرہ کے متنازع پانیوں کے حوالے سے دھونس کا الزام لگاتے ہوئے ایشیائی اتحادیوں کے چین کے خلاف اکٹھے ہونے پر زور دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی نائب صدر کملا ہیرس کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ سنگاپور کے دورے پر ہیں اور ایشیا میں تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کملا ہیرس نے کہا کہ ’بیجنگ جنوبی بحیرہ چین کے وسیع پانیوں پر ملکیت کے حوالے سے مسلسل دباؤ اور دھمکیوں کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے جو بند ہونی چاہیے۔‘
بقول ان کے’بیجنگ کے اقدامات قوانین کی خلاف ورزی اور  قوموں کی خودمختاری کے لیے خطرہ ہیں۔‘
کملا نے امریکہ کی پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے خطرات کے باوجود بھی اپنے اتحادیوں  اور پارٹنرز کے ساتھ کھڑا ہے۔
خیال رہے چین وسائل سے مالا مال جنوبی بحیرہ چین کی ملکیت کا دعویٰ رکھتا ہے جو کہ ایک گزرگاہ ہے جبکہ دوسری جانب اس پر چار دیگر جنوب مشرقی ممالک اور تائیوان بھی ملکیت کے دعوے دار ہیں۔
اسی طرح چین پر یہ الزام بھی لگایا جاتا رہا ہے کہ وہ جنوبی بحیرہ چین میں فوجی تنصیبات بھی رکھتا ہے۔
حالیہ مہینوں میں بیجنگ اور دیگر حریف دعویداروں کے درمیان کشیدگی بھی بڑھتی دیکھی گئی ہے۔
فلپائن کے مخصوص تجارتی مرکز کے اندر چینی کشتیوں کی موجودگی پر منیلا نے بھی برہمی کا اظہار کیا تھا جبکہ ملائیشیا نے اپنے ساحل پر چین کے فوجی طیاروں کو روکنے کے لیے اپنے جنگی طیارے بھیجے تھے۔
امریکی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ ’جنوب مشرقی ایشیا اور انڈو پیسفک میں ہماری سرگرمیاں کسی ملک کے خلاف نہیں اور نہ ہی یہ ممالک کے درمیان انتخاب کے حوالے سے بنائی گئی ہیں۔‘
ہیرس، صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ میں سے اعلیٰ عہدیدار ہیں جو خطے کا دورہ کر رہی ہیں۔
پینٹاگون کے سربراہ لیوڈ آسٹن نے بھی پانیوں پر دعویداری کے حوالے سے چین پر شدید تنقید کی ہے۔
چین کی جانب سے افغانستان سے افراتفری میں امریکہ کے انخلا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’یہ امریکہ کی خود غرضی پر مبنی خارجہ پالیسی کی مثال ہے۔‘
چین کی وزارت خارجہ کا یہ بیان نائب امریکی صدر کی جانب سے دیے جانے والے بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’افغانستان میں جاری صورت حال سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ امریکہ امریکہ کے قوانین کیا ہیں؟‘

شیئر: