Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایشیائی ممالک امریکی حکمت عملی سے ہوشیار رہیں: چین

ملائیشیا کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ تنازعات بات چیت کے ذریعے حل ہو (فوٹو: اے ایف پی)
چین کے وزیر خارجہ  وانگ یی نے ایشیائی ممالک سے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین کی سمندری حدود سمیت خطے کے دیگر حصوں میں مسابقت پیدا کرنے کی امریکی حکمت عملی سے ہوشیار رہیں۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق چین نے ایشیائی ممالک کو خطے میں امریکی حکمت عملی پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ اور آسیان کے ممبر ممالک بحیرہ جنوبی چین میں بیرونی مداخلت کو ختم کرنے کے لیے اکھٹے کام کرے۔
کولاالمپور میں ملائیشیا کے وزیرخارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے موقعے پر چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ ’ہم (چین اور ملائیشیا) دونوں یہ سمجھتے ہیں کہ جنوبی چین کے سمندری علاقے کو جنگی جہازوں سے مسلح بڑی طاقتوں کی پنجہ آزمائی کا میدان نہیں بنانا چاہیے۔‘
چینی وزیر خارجہ  نے کہا کہ چین اور آسیان کے ممبر ممالک میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ بحیرہ جنوبی چین میں امن کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔
ملائیشیا کے وزیرخارجہ ہشام الدین حسین نے کہا کہ جنوبی بحیرہ چین کے تنازعات کو پرامن علاقائی بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔

چین نے حالیہ مہینوں میں بحیرہ جنوبی چین میں فوجی مشقیں بھی کی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

چین جو کہ بحیرہ جنوبی چین کے دیگر ساحلی ریاستوں کے ساتھ تنازعات میں گھرا ہوا ہے، نے حالیہ مہینوں میں متنازع آبی گزرگاہوں میں فوجی مشقیں کی ہیں۔
واشنگٹن نے چین پر اس خطے میں ’میری ٹائم ایمپائر‘ بنانے کی کوشش کا الزام لگایا ہے۔
چین کے وزیر خارجہ نے واشنگٹن کی ’انڈو پیسیفک‘ سٹریٹیجی‘ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشرقی ایشیا کی سکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔

گذشتہ جولائی میں دو امریکی طیارہ بردار جہاز جنوبی بحیرۂ چین میں لنگرانداز ہوئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی وزیرخارجہ مائک پومپیو نے کہا تھا کہ واشنگٹن ایسا ایشیا چاہتا ہے جس پر کسی ایک ملک کا غلبہ نہ ہو۔

شیئر: