Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کابل ایئرپورٹ پر دہشتگردی کا خطرہ‘، امریکہ اور اتحادی ممالک کا انتباہ

واشنگٹن اور اس کے اتحادی روزانہ ہزاروں افغانیوں کو ہوائی اڈے سے فوجی جہازوں کے ذریعے نکال رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ اور اتحادیوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ جمعرات کو کابل کے ہوائی اڈے سے دور رہیں کیونکہ داعش کے دہشت گردانہ حملے کا خطرہ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کی رات گئے لندن، کینبرا اور واشنگٹن کی جانب سے تقریباً ایک ہی طرح کا انتباہ جاری کیا گیا جس میں علاقے میں جمع ہونے والے افراد پر زور دیا گیا کہ وہ نکل جائیں اور کسی محفوظ مقام پر چلے جائیں۔
کئی دنوں سے ہزاروں خوفزدہ افغان اور غیر ملکی طالبان حکومت سے فرار کی امید میں کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو گھیرے ہوئے ہیں۔
ایئرپورٹ کے حوالے سے سکیورٹی وارننگ غیرمعمولی طور پر خاص ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے انتباہی پیغام میں ’نامعلوم خطرات‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ابی گیٹ، مشرقی گیٹ یا شمالی گیٹ پر موجود افراد کو فوری طور پر نکل جانا چاہیے۔‘
آسٹریلوی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ’دہشت گردوں کے حملے کا خطرہ  ہے اور بہت زیادہ ہے۔‘

ہزاروں خوفزدہ افغان اور غیر ملکی طالبان حکومت سے فرار کی امید میں کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو گھیرے ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

’کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سفر نہ کریں۔ اگر آپ ایئرپورٹ کے علاقے میں ہیں تو محفوظ مقام پر چلے جائیں اور مزید مشورے کا انتظار کریں۔‘
لندن نے بھی اسی طرح کی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ دوسرے طریقوں سے افغانستان کو محفوظ طریقے سے چھوڑ سکتے ہیں تو آپ کو فوری طور پر ایسا کرنا چاہیے۔‘
خیال رہے کہ واشنگٹن اور اس کے اتحادی روزانہ ہزاروں افغانیوں کو ہوائی اڈے سے فوجی جہازوں کے ذریعے نکال رہے ہیں لیکن یہ مشکل اور پریشان کن کام بن گیا ہے۔
انخلا کی کچھ پروازیں پہلے ہی ختم ہو چکی ہیں اور باقی 31 اگست کو ختم ہونے والی ہیں، جس کی وجہ سے بہت سے لوگ ملک چھوڑنے کے راستے تلاش کر رہے ہیں۔
پریشانی سے دوچار خاندانوں سمیت ہجوم نے ایئرپورٹ تک رسائی کی کوشش کی ہے جسے طالبان اور مغربی فوجیوں کی چوکیوں نے گھیرا ہوا ہے۔
ہوائی اڈے پر افراتفری سے اب تک کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

شیئر: