Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرانسیسی خلا نورد کے کیمرے سے گول کھیتوں کی تصاویر

’فضا سے عام طور پر ایسا منظر دیکھنے کو ملتا ہے، گویا یہ مٹر کے دانے ہوں جو صحرا میں بکھرے پڑے ہیں‘ ( فوٹو: سبق)
فرانسیسی خلا نورد ٹامس بیسکٹ نے سعودی عرب میں واقع گول کھیتوں کی فضا سے لی گئی تصاویر شیئر کی ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق فرانسیسی خلا نورد نے کہا ہے کہ ’بین الاقوامی سپیس سٹیشن سے گول کھیتوں کا منظر انتہائی خوبصورت ہے، یوں لگتا ہے کہ ہم کوئی ویڈیو گیم دیکھ رہے ہیں‘۔
انسٹاگرام پر اپنے اکاؤنٹ میں تصاویر پر تبصرہ کرتے  ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ’فضا سے عام طور پر ایسا منظر دیکھنے کو ملتا ہے، گویا یہ مٹر کے دانے ہوں جو صحرا میں بکھرے پڑے ہیں، یا پیک مین گیم ہے یا پھر زمین کا ڈسک ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب میں واقع یہ گول کھیت خود کار نظام کے تحت سیراب ہوتے ہیں‘۔
’انہیں زیر زمین موجود پانی سے سیراب کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ انہیں منظم شکل میں نہیں بنایا گیا ہے‘۔

فرانسیسی خلا نورد نے اس سے پہلے ریاض کی رات کے وقت فضا سے لی گئی تصویر بھی شیئر کی تھی‘ ( فوٹو: سبق)

’جن علاقوں میں پانی وافر مقدار میں موجود نہ ہو وہاں گول دائروں میں کھیت بنائے جاتے ہیں جنہیں زیر زمین پانی سے سیراب کیا جاتا ہے‘۔
قبل ازیں فرانسیسی خلا نورد نے سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض کی رات کے وقت لی گئی تصویر بھی شیئر کی تھی جس میں ہر طرف روشنی نظر آرہی ہے۔

شیئر: