Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرپشن کے الزام میں متعدد سرکاری عہدیدار اور ریٹائرڈ افسر گرفتار

’مذکورہ شخص کے بینک اکاؤنٹ میں منصب کے دوران 13 ملین ریال جمع ہوگئے‘ ( فوٹو: سبق)
محکمہ انسداد کرپشن نے کہا ہے کہ گزشتہ عرصے کے دوران کرپشن کے متعدد کیس پکڑے گئے ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق محکمے نے کہا ہے کہ ’محکمہ انسداد کرپشن کے دو اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا  ہے جنہوں نے منصب کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ذاتی مفادات حاصل کئے ہیں‘۔
’اسی طرح محکمے میں ہی ایک اور اہلکار کو پکڑا گیا ہے جس نے ایک شہری کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی ہے‘۔
’مذکورہ اہلکار نے شہری سے جھوٹ بولا ہے کہ اس کے خلاف محکمے میں کرپشن کا کیس ہے اور اسے ختم کرنے کے لیے اس سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کے عزیز پر دائر ہونے والے مالی مقدمہ ختم کردے‘۔
محکمے نے کہا ہے کہ ’اسی طرح ایک یونیورسٹی کے سابق سکریٹری کو گرفتار کیا ہے جس نے اپنے نگرانی میں یونیورسٹی کے ایک بڑے پروجیکٹ سے کمیشن حاصل کی ہے‘۔
’مذکورہ شخص کے بینک اکاؤنٹ میں منصب کے دوران 13 ملین ریال جمع ہوگئے جبکہ اس کی ملکیت میں 19 غیرمنقولہ جائیداد آگئیں‘۔
’ایک اور کیس میں وزارت داخلہ میں کام کرنے والے ایک سپاہی کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے سرکاری اسلحہ خانے سے 12467 گولیاں 51 ہزار ریا ل کے عوض فروخت کردیں‘۔
’ایک اور کیس میں وزارت نیشنل گارڈ کے ریٹائرڈ جنرل کو گرفتار کیا گیا ہے جس کی نگرانی میں وزارت کے کئی منصوبے کئے گئے‘۔
’مذکورہ ریٹائرڈ جنرل نے دیگر اہلکاروں کے تعاون سے 212 ملین دولاکھ 22 ہزار کمیشن حاصل کی ہے‘۔
’ایک بڑی کمپنی کے اعلی عہدیداروں کو بھی گرفتار کیا ہے جنہوں نے سرکاری محکمے میں ٹھیکے لینے کے لیے سرکاری عہدیداروں کو 5 لا کھ ریال سفر وسیاحت کے مد میں رشوت دی ہے‘۔
محکمے نے کہا ہے کہ ’ ایک اور کیس میں وزارت داخلہ کے ریٹائرڈ جنرل کو 20 لاکھ ریال نقد اور 50 لاکھ ریال چیک کمیشن کے طور پر وصول کرنے پر گرفتار کیا ہے‘۔

شیئر: