Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی فوج کے فلسطین کے شہر خان یونس پر فضائی حملے

یہ حملے اسرائیلی علاقے میں آتش گیر غباروں کی جوابی کارروائی میں کئے گئے۔ (فوٹوعرب نیوز)
اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر موجود حماس کے ایک فوجی علاقے پر فضائی حملے کئے ہیں۔
اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا ہے کہ یہ حملے منگل کو اسرائیلی علاقے میں بھیجے گئے آتش گیر غباروں کی جوابی کارروائی کے طور پر کئے گئے۔

اسرائیل نے مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ (فوٹو اے ایف پی)

اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق لڑاکا طیاروں نے جنوبی غزہ کے شہرخان یونس میں حماس کی راکٹ تیار کرنے والی ورکشاپ کے ساتھ ساتھ حماس کے فوجی کمپاؤنڈ کو بھی نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ اس کمپاونڈ میں ایک سیمنٹ فیکٹری ہے جو دہشت گرد حملوں کے لیے سرنگوں کی تعمیر کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
یہ فیکٹری ایک مسجد اور واٹر ٹریٹمنٹ سائٹ سے متصل ایک شہری علاقے میں واقع ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اسلامی جہاد کے سینکڑوں حامیوں نے گذشتہ روز پیر کو غزہ میں ریلی نکالی اورعسکریت پسند گروپ نے چھ  فلسطینی قیدیوں کی حمایت میں آتش گیرغبارے بھیجے۔ یہ قیدی راتوں رات اسرائیلی جیل سے بھاگ نکلے تھے۔
کئی دہائیوں میں اپنی نوعیت کا جیل توڑنے کا یہ ایک بڑا واقعہ تھا۔ اسرائیل نے ملک کے شمال اور مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کر رکھی ہے اور قیدیوں کی تلاش منگل کو بھی جاری رہی۔

 اسرائیلی جیل سے چھ فلسطینی قیدیوں کے فرار ہونے کا واقعہ ہوا ہے۔ (فوٹو اے پی)

قیدیوں کے فرار کا یہ واقعہ یہودیوں کے نئے سال کے جشن سے بالکل پہلے حفاظتی اقدامات کی صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔
خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ قیدی روپوش ہو گئے ہیں جب کہ اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ اسرائیلی حکام انہیں فوری طور پر کوئی خطرہ سمجھتے ہیں۔
ادھر اسرائیل کی زیرحراست قیدیوں کو اپنے قومی مقصد کا ہیرو سمجھنے والے بہت سے فلسطینیوں نے سوشل میڈیا پر اس فرار کا جشن منایا ہے۔
واضح رہے کہ جیل حکام کی جانب سے جاری کی گئی ایک تصویر میں جیل کے ایک سیل کے فرش میں تنگ سوراخ دکھایا گیا ہے۔
اسرائیلی سیکیورٹی فورسز جیل کی دیواروں کے باہر کے علاقے میں اسی طرح کے سوراخ کا جائزہ لیتے ہوئے دیکھی گئی ہے۔
 

شیئر: