Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آپ کے پاس پیپلز پارٹی کے علاوہ کوئی اور سوال ہے؟ مریم نواز

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان کو افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
بدھ کو اسلام آباد میں ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو افغانستان کے عوام کی مرضی کو تسلیم کرنا چاہیے۔
بقول ان کے ’پاکستان کو اپنے نظریے اور فیصلے ان پر مسلط نہیں کرنے چاہییں۔‘
افغانستان کے حوالے سے ہی مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو افغانستان کی بحالی میں بین الاقوامی برادری کا ساتھ دینا چاہیے۔
بات چیت کے دوران مریم نواز نے پیپلز پارٹی کے حوالے سے ہونے والے سوالوں سے بچنے کی بھی کوشش کی اور ایسے ایک سوال پر جواب دینے کے بجائے صحافی سے ہی پوچھ لیا
’آپ کے پاس پی پی کے علاوہ کوئی اور سوال ہے؟‘
اپنے کیس کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ان کے وکیل کورونا کا شکار ہو گئے ہیں اور یہ بات عدالت کو بھی بتائی گئی ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ کیس میں میرٹس پر بحث ہونے سے قبل عدالت میں ایک ضروری درخواست دی جائے گی۔

عدالت نے مریم نواز کو وکیل کرنے کے لیے 23 ستمبر تک کا وقت دے دیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’یہ کیس کا سارا کچا چٹھا کھول کر قوم کے سامنے رکھ دے گی۔‘
ان کے مطابق اس سے یہ بات سامنے آئی گی کہ اس کیس کے محرکات کیا تھے اور اس کے پیچھے کون تھا؟
قبل ازیں سماعت کے دوران مریم نواز نے روسٹرم پر آنے بعد کہا کہ انہیں درخواست تیار کرنے کے لیے وقت چاہیے۔
جس پر جسٹس فاروق کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ ’آپ کو کتنا وقت درکار ہے‘
جس پر مریم نواز نے ایک ماہ کا وقت مانگا تو جسٹس عامر فاروق کی جانب سے کہا گیا کہ ’آدھا سنا ہوا ہے، اتنے وقت کے لیے موخر نہیں کیا جا سکتا۔‘
مریم نواز نے عدالت کو بتایا کہ ان کے وکیل نے کیس کی مزید پیروی سے معذرت کر لی ہے اور انہیں نئے وکیل کے لیے ایک ماہ کا وقت چاہیے۔
اس موقع پر مریم نواز نے یہ وضاحت بھی کی کہ وہ کوئی ایسا تاثر نہیں دینا چاہتیں کہ تاخیری حربے استعمال ہو رہے ہیں۔
عدالت نے مریم نواز کو وکیل کرنے کے لیے 23 ستمبر تک کا وقت دے دیا ہے۔

شیئر: