Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر، ٹائم لائنز پر وزیراعظم کے بیانات کے چرچے

منگل کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی شرح تبادلہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر رہی (فوٹو:اے ایف پی)
پاکستانی تاریخ میں امریکی ڈالر کی شرح تبادلہ بلند ترین سطح 169.9 روپے کو پہنچی تو سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر وزیراعظم عمران خان کی سابقہ تقاریر کو ایک مرتبہ پھر سے تازہ کر گئی۔
روپے کی قدر گرنے اور ڈالر کی قیمت میں اضافے پر گفتگو کرنے والے صارفین وزیراعظم کے بیانات کے ایسے کلپس شیئر کر رہے ہیں جس میں وہ ڈالر کی قدر بڑھنے اور پاکستانی معیشت پر اس کے منفی اثرات پر گفتگو کر رہے ہیں۔
منگل کو پاکستان میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی اطلاع سامنے آتے ہی سوشل ٹائم لائنز پر جہاں رواں مالی سال کے دوران اس کی قیمت میں اضافے کا ذکر کیا گیا وہیں مجموعی مہنگائی بھی گفتگو کا حصہ بنی رہی۔

کالم نگار اور ماہر معیشت فرخ سلیم نے موجودہ حکومت کے دور میں روپے کی صورتحال کا گزشتہ حکومتوں سے تقابل کیا تو پی ٹی آئی حکومت کے تین برسوں میں روپے کی قدر میں 38 فیصد گراوٹ کو گراف کے ذریعے بھی نمایاں کیا۔

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے موجودہ حکومت کو ناکام ٹھہرایا تو ڈالر مہنگا ہونے سے معیشت پر اس کے اثرات بھی اپنے تبصرے کا حصہ بنائے۔ اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا ’مہنگائی کا موجودہ طوفان اب مزید زور پکڑے گا۔‘

انٹربینک مارکیٹ میں ہونے والے لین دین کے مطابق پاکستان میں امریکی ڈالر کی شرح تبادلہ منگل کو 168 اعشاریہ نو روپے پر پہنچی ہے جو ملکی تاریخ میں سب سے بلند شرح ہے۔
فنانشل ڈیٹا اور اینا لیٹکس پورٹل میٹس گلوبل کے مطابق منگل کو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 80 پیسے کی کمی ہوئی۔ ویب سائٹ کی اپ ڈیٹ میں بتایا گیا کہ ڈالر کی شرح تبادلہ منگل کی دوپہر 168.9 روپے تھی جو گزشتہ روز کے اختتام کی 168.09 روپے سے زیادہ رہی۔
اس سے قبل پاکستان میں ڈالر کی بلند ترین شرح تبادلہ گزشتہ برس 26 اگست کو ریکارڈ کی گئی تھی جو 168.43 روپے تھی۔

شیئر: